Maktaba Wahhabi

89 - 215
ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں نشہ لانے والی ہر چیز خمر(یعنی شراب)ہے اور ہر نشہ والی چیز حرام ہے ‘‘(رواہ مسلم،مشکوۃ،ص۳۱۷،جلددوم،باب بیان الخمر) یہ بالکل صحیح حدیث آپ کے سامنے ہے جس نے ہر نشے والی چیز کو شراب اور شراب کو حرام قرار دیا ہے لیکن حنفی مذہب اسے نہیں مانتا۔حنفی مذہب کی معتبر کتاب’’ہدایہ،ص۴۸۰،جلدچہارم،کتاب الاشربہ‘‘میں ہے: ’’ان ما یتخذ من الحنطۃ والشعیر والعسل والذرۃ حلال عند ابی حنیفۃ رحمہ اللّٰه وال یحد شاربہ وان سکر منہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی گیہوں جو،شہد اور جوار کی بنائی ہوئی حلال ہے ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اور اس کے پینے والے کو حد بھی نہ لگائی جائے گی گو اس کے پینے سے اسے نشہ بھی چڑھ گیا ہو‘‘ حنفی بھائیو!حدیث پرعمل کر کے انہیں حرام کہیں گے؟یا فقہ پر عمل کر کے اسے حلال کہیں گے؟بلکہ ابو داؤد میں حدیث ہے سیدنا دیلم حمیری رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کرتے ہیں کہ ہم سرد ملک میں رہنے والے ہیں اور ہیں بھی مزدور پیشہ لوگ ہم گیہوں سے ایک قسم کی پینے کی چیز بنالیتے ہیں جس سے ہمیں قوت حاصل ہوتی ہے اور سردی کی تکلیف بھی نہیں ہوتی۔آپ نے دریافت فرمایا کہ کیا اس سے نشہ ہوتا ہے؟انہوں نے جواب دیا کہ جی ہاں نشہ تو ہوتا ہے آپ نے فرمایا پھر اس سے بالکل دور رہو۔انہوں نے کہا کہ اچھا میں یہ فرمان تو آپ کا پہنچادوں گا لیکن لوگ(بوجہ عادت اور ضرورت اور فوائد کے)اسے چھوڑیں گے نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر نہ چھوڑیں تو ان سے جہاد کرو۔
Flag Counter