Maktaba Wahhabi

211 - 215
گا،کیونکہ خود اما ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے فرمادیا ہے کہ جو صحیح حدیث میں ہو وہی میرا مذہب ہے‘‘ حنفی محمدی اتفاق: حنفی بھائیو!کاش کہ آپ اس روایت پر عمل کرلیں بخدا یہ سارے جھگڑے مٹ جائیں اور مسلمانوں میں سے یہ تفریق کی سد سکندری بالکل دور ہو جاؤ۔اللہ کی قسم اہلحدیثوں کو امام سے عداوت و بغض نہیں،یہ تو وہی کہتے ہیں جو اماموں نے ان کو سبق دیا ہے کہ جب کسی کی بات خلاف اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہو تو اسے چھوڑ دو،مطابق اور موافق ہو تو اسے مان لو۔اماموں کی تعلیم بھی یہی ہے بزرگوں کا فیصلہ بھی ہے اور اہلحدیث کا مذہب بھی یہی ہے۔اہلحدیث جس تقلید کو حرام کہتے ہیں جس تقلید کو حرام بتلاتے ہیں وہ یہی تقلید ہے کہ انسان حدیث کے مقابلے میں کسی امام کی بات کو نہ چھوڑے۔جب آپ ان جیسے اور خلاف حدیث مسائل کو جو فقہ کی ان کتابوں میں بکثرت سینکڑوں کی تعداد میں موجود ہیں چھوڑ دیں گے اور امام ابو حنیفہ کی سچی ماتحتی میں ان کے خلاف جو حدیثیں ہیں ان پر عمل اور ایمان رکھیں گے تو یہی اہلحدیث ہونا ہے۔اور سچ تو یہ ہے کہ یہی حنفی ہونا بھی ہے،اللہ تمہیں اور ہمیں سمجھ دے اور اگر باوجود ان صحیح حدیثوں کے دستیاب ہونے کے پھر بھی آپ تقلید آئمہ کے پیچھے پڑ کر ان حدیثوں کا گلا گھوٹیں گے اور نہ ان پر ایمان لائیں گے نہ ان پر عمل کریں گے آپ خود سمجھ لیں کہ کس منہ سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے شفاعت کی آرزو کریں گے؟او کس زبان سے میدان محشر میں آپ کے حوض کوثر کاپانی آپ سے طلب کریں گے؟ایسا کرنے والوں کو حق ہی کب ہے؟جو آپ کی امت کہلوائیں؟دوستو!ذرا سے غور پر فیصلہ ہو سکتا ہے،حق نتھر سکتا ہے،سچ جھوٹ میں
Flag Counter