Maktaba Wahhabi

157 - 215
سجدے سے انکار: ’’عن عقبۃ بن عامر قال قلت یا رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم فضلت سورۃ الحج بان فیھا سجد تین قال نعم ومن لم یسجد ھما فلا یقراء ھما‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیدنا عقبہ بن عامر نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سورۃ حج کو یہ فضیلت دی گئی ہے کہ اس میں دو سجدے تلاوت کے ہیں آپ نے فرمایا ہاں اور جو یہ سجدے نہ کرے وہ انہیں نہ پڑہے‘‘ (ابو داؤد،مشکوۃ جلد اول،ص ۹۳،کتاب الصلوۃ باب سجود القرآن) لیکن حنفی مذہب سورۃ حج میں دو سجدہ تلاوت نہیں مانتا وہ کہتا ہے’’والاولیٰ من الحج‘‘ یعنی سورۃ حج کا پہلا سجدہ کرے۔پس جسے اللہ تعالیٰ نے دو سجدے کی فضیلت دی تھی اس سے ایک سجدہ ہی کم کر دیا گیا۔کہئے اب حنفی بھائیو!آپ کیا کریں گے؟ایک سجدے کے قائل ہو کر دوسرے سجدے کا انکار فقہ کی تعلیم کے ماتحت؟یا دونوں سجدوں کا اقرار حدیث کی تعلیم کے مطابق؟ وجوب سجدہ تلاوت: ’’عن زید بن ثابت قال قرات علي رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم النجم فلم یسجد فیھا‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ نجم سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے سنی اور سجدہ تلاوت نہیں کیا ‘‘(متفق علیہ،مشکوۃ جلد اول،ص ۹۳،کتاب الصلوۃ باب سجود القرآن) یہ حدیث واضح دلیل ہے کہ سجدہ تلاوت واجب نہیں۔لیکن حنفی مذ ہب کہتا
Flag Counter