Maktaba Wahhabi

182 - 215
عبداللہ بن عمرو مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’وقت صلوۃ الصبح من طلوع الفجر مالم تطلع الشمس‘‘ ترجمہ:’’یعنی فجر کی نماز کا وقت صبح صادق کے طلوع ہونے سے آفتاب کے طلوع ہونے تک ہے‘‘ اس کے بعد کی حدیث میں ہے کہ نماز کے وقتوں کوجو سائل پوچھنے آیاتھا اس کے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دن صبح کی نماز صبح صادق کے طلوع ہوتے ہی پڑہی لفظ ہیں’’فاقام الفجر حین طلع الفجر‘‘اور آخری وقت بتانے کے لئے آپ نے دوسرے دن صبح کی نماز اسفار کر کے پڑہی لفظ ہیں ’’وصلی الفجر فاسفر بھا‘‘ اس کے بعد کی حدیث میں جبرئیل کی امامت صبح کا وقت ان لفظوں سے بیان ہوا ہے: ’’وصلی بی الفجر حین حرم الطعاوالشرب علي الصآئم‘‘ ترجمہ:’’مجھے جبرئیل نے صبح کی نماز اپنی امامت سے اس وقت پڑھائی جب روزے دار پر کھانا،پینا حرام ہو گیا‘‘ یہ اول وقت تھا او رآخری وقت بتانے کے لئے مجھے اسفار کر کے نماز پڑھائی،الفاظ ہیں’’وصلی بی الفجر فاسفر‘‘صفحہ۶۰ پربخاری مسلم کے حوالے سے روایت ہے اس میں ہے’’والصبح بغلس‘‘یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز غلس میں پڑہتے تھے یعنی اس وقت جب کہ اندھیرا موجود ہو تا تھا۔اسی صفحہ کے آخر میں حدیث ہے کہ کھانا پینا صبح صادق کے دیکھتے ہی بند کرتے تھے پھر نماز فرض شروع کرتے تھے اس کے درمیان صرف اتنا فاصلہ ہوتا تھا کہ کوئی پچاس
Flag Counter