Maktaba Wahhabi

49 - 215
پی لینے کا حکم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری حیات تک باقی رہا۔پس یہ حدیث صحیح اور صریح ہے کہ دودھ پلائی کی کمی زیادتی میں حکم کا فرق ہے لیکن حنفی مذہب اس حدیث کو نہیں مانتا اس میں ایک دو دفعہ بچے کا دودھ پی لینا بھی حرمت ثابت کردیتا ہے۔چنانچہ حنفی مذہب کی سب سے اعلیٰ اور سب سے زیادہ معتبر کتاب ’’ہدایہ کتاب الرضاع‘‘ص۳۳۰میں ہے: ’’قلیل الرضاع وکثیرہ سواء اذا حصل فی مدۃ الرضاع یتعلق بہ التحریم‘‘ ترجمہ:’’یعنی تھوڑی رضاعت اور زیادہ برابر ہے دودھ پینے کے وقت میں حرمت کا تعلق اس سے ہو جائے گا‘‘ یعنی دو ایک مرتبہ دودھ پی لینے سے بھی حرمت رضاعت ثابت ہو جائے گی۔حنفی بھائیو!کہو کیا اب تم وہ کہو گے اور مانو گے؟جو حدیث میں ہے کہ اگر کسی دودھ پیتے بچے نے کسی عورت کی چھاتی سے دو دفعہ دودھ پی لیا تو اس کی ماں کی طرح اس پر حرام نہیں ہوئی جب تک کہ کم سے کم پانچ مرتبہ پیٹ بھر کر اس کا دودھ نہ پی لے یا حنفی مذہب کی فقہ کے اس مسئلہ کو مانو گے؟کہ اگر ایک دو دفعہ بھی پی لیا تو بھی حرمت ثابت ہو گئی؟کہو کس پر ایمان رکھو گے؟اور کس پر ایمان نہ رکھو گے؟ ہبہ کا مسئلہ: (۸)’’عن عبداللّٰه بن عمر و قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم لا یرجع احد فی ھبتہ الوالد من ولدہ‘‘ (رواہ نسائی وابن ماجہ مشکوۃ کتاب البیوع،ص۲۶۱،ج اول) ترجمہ:’’یعنی رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کوئی شخص کسی کو کوئی چیز
Flag Counter