Maktaba Wahhabi

171 - 215
’’عن وائل بن حجر رضی اللّٰه تعالیٰ عنہ قل صلیت مع النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم فوضع یدہ الیمنٰی علیٰ یدہ الیسرٰ علي صدرہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے وقت اپنے بائیں ہاتھ پر دایاں ہاتھ رکھا کرتے تھے اور ہاتھ سینے پر باندھا کرتے تھے‘‘(بلوغ المرام) لیکن حنفی مذہب کہتا ہے:’’یعتمدبیدہ الیمنٰی علیٰ الیسرٰی تحت السرۃ‘‘یعنی ہاتھ ناف تلے باندھے۔ ایسا ہی ایک اور فرق: (۱۲۵)یہی رنگ اس حدیث میں بھی حنفی مذہب نے اختیار کیا ہے جو مشکوۃ شریف کی پہلی جلد کے ص۷۵ پر بروایت سیدنا ابو حمدی ساعدی رضی اللہ عنہ منقول ہے کہ: ’’فاذا جلس فی الرکعۃ الاخرہ قدم رجلہ الیسریٰ ونصب الاخری وقعد علی مقدتہ ترجمہ:’’یعنی جس التحیات کے بعد سلام پھیرنا ہوتا اس میں حضور اس طرح بیٹھتے کہ بایاں پاؤں داہنی طرف نکال دیتے،دوسرا کھڑ ا کر دیتے اور اپنی بائیں ران پر بیٹھ جاتے ‘‘‘(متفق علیہ) حنفی مذہب اس کا ہے تو منکر لیکن پھر حنفی عورت کو تعلیم دیتا ہے کہ: ’’جلست علیٰ الیتھا الیسرٰی واخر جت وجلیھا من الجانب الایمن‘‘ ترجمہ:’’یعنی عورت التحیات میں اس طرح بیٹھے کہ اپنے دونوں
Flag Counter