Maktaba Wahhabi

135 - 215
ناف تلے ہاتھ باندھنے کی حدیث کے گیارہ جوابات: (۱)ناف کے نیچے ہاتھ: ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی حدیث کی نسبت خود آپ کے مذہب کی اعلیٰ کتاب ’’ہدایہ جلد اول ص۸۶باب صفتہ الصلوۃ ‘‘کے حاشیہ پر لکھتا ہے: ’’ضعیف متفق علي ضعفہ ترجمہ:’’یعنی یہ حدیث ضعیف ہے اور ضعیف بھی ایسی کہ اس کے ضعیف ہونے پر سب کا اتفاق ہے‘‘ تفصیلی جرح سنئے!اس کے ایک راوی عبدالرحمن بن اسحاق ہیں ان کی نسبت امام احمد رحمہ اللہ امام ابو حاتم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ منکرالحدیث ہے۔امام ابن معین کہتے ہیں یہ کوئی چیز نہیں۔امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں اس میں نظر ہے،امام نووی فرماتے ہیں بالاتفاق ضعیف ہے۔امام بیہقی فرماتے ہیں متروک ہے،امام داؤد بھی انہیں ضعیف کہتے ہیں پس یہ حدیث ضعیف اور بالکل ضعیف ہے۔ہر گز قابل عمل نہیں۔مولانا اس کے ضعف کو تو خود حنفی علماء نے بھی تسلیم کیا ہے پھر جناب ایک صحیح حدیث پر عمل ہٹانے کے درپے کیوں ہوتے ہیں؟پھر یہ بھی یاد رہے کہ ابو داؤد کے اکثر نسخوں میں یہ روایت بھی نہیں چنانچہ خود آپ ہی کی ہدایہ کے اسی صفحہ کے حاشیہ پر تحریر ہے: ’’ان ھذا الحدیث لا یوجد فی غالب نسخ ابی داؤد‘‘
Flag Counter