Maktaba Wahhabi

71 - 215
ترجمہ:’’یعنی جنازہ غائبانہ صحیح نہیں‘‘ برادان اب کیا اس حکم کو مان کر کہو گے کہ نماز رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحیح نہیں؟یا کہوں گے کہ یہ قول جو خلاف پیغمبر ہے صحیح نہیں؟ اکہری تکبیر کا مسئلہ: (۲۸)’’ عن انس۔۔۔۔۔امر بلال ان یشفع الا ذان وان یوتر الاقامۃ الا الاقامۃ ‘‘ ترجمہ:’’یعنی سیدنا بلا ل رضی اللہ عنہ کو حکم فرمایا گیا کہ اذان کے کلمات دوہرے کہیں اور تکبیر کے کلمات سووائے قدقامت الصلوۃ کے اکہرے کہیں ‘‘ (متفق علیہ،مشکوۃ،ج۱،ص۶۳،باب الاذان) یہ بخاری مسلم کی حدیث ہے اور صاف ہے کہ تکبیر اکہری کہنی چاہیئے۔ابوداؤد نسائی دارمی وغیرہ میں یہ لفظ بھی ہیں کہ کلمات تکبیر ایک ایک مرتبہ کہے سوائے قد قامت الصلوۃ کے لیکن اِس سر سے اُس سرے تک حنفیوں میں پھر آیئے،ایک حنفی عالم غالباً ایسا نہ نکلے گا جو اسے مانے ہزاروں لاکھوں حنفیوں میں سے ایک بھی اسے نہیں مانتا،نہ اس پر عمل کرنا جائز جانتا ہے،کیوں؟صرف اس لئے کہ حنفی مذہب اس کے بر خلاف ہے،چنانچہ ’’ہدایہ،باب الاذان،ص۷۰،جلد اول‘‘میں ہے: ’’والا قامۃ مثل الاذان‘‘ ترجمہ:’’یعنی تکبیر بھی اذان کی طرح ہے(یعنی دوہری)کہے‘‘ حنفی بھائیو!اب کہیئے کیا آپ حدیث مانیں گے یافقہ؟کیا کلام الرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی
Flag Counter