Maktaba Wahhabi

63 - 215
جلسہ استراحت کا مسئلہ: (۲۰)’’ عن مالک ابن الحویرث انہ رای النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم فاذا کا فی وتر من صلوٰتہ لم ینھض حتی یستوی قاعدا‘‘ ترجمہ:’’یعنی سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اس طرح دیکھی کہ آپ جب پہلی رکعت سے یا تیسری رکعت سے کھڑا ہونا چاہتے تو سجدے سے اٹھ کر جب تک اچھی طرح ٹھیک ٹھاک درستگی سے نہ بیٹھ جائیں کھڑے نہ ہوتے تھے‘‘(بخاری،مشکوۃ،ص۷۵،ج،۱،باب صفتہ الصلوۃ) یہ حدیث علاوہ اعلیٰ مرتبے کی صحیح ہونے کے بہت کھلے لفظوں میں بیان کرتی ہے کہ جب پہلی رکعت کا دوسرا سجدہ کر کے دوسری رکعت کے لئے اٹھنا چاہتے تو سجدے سے اٹھ کر اچھ طرح بیٹھ کر پھر اٹھے۔لیکن حنفی مذہب اس حدیث کو نہیں مانتا وہ کہتا ہے ہر گز نہ بیٹھے چنانچہ حنفی مذہب فقہ کی بہترین کتاب’’ہدایہ،ص۹۳،جلداول،باب صفتہ الصلوۃ ‘‘میں ہے: ’’واستوی قآئما علي صدور قد میہ ولا یقعد‘‘ ترجمہ:’’یعنی اپنے پنجوں کے بل سیدھا کھڑاہو جائے بیٹھے نہیں‘‘ حنفی بھائیو!حدیث و فقہ آپ کے سامنے ہیں،حدیث میں ہے کہ بیٹھے حنفی مذہب میں ہے کہ نہ بیٹھے،اب کہوں تم کیا کرو گے؟حنفی بن کر نہ بیٹھو گے یا اہلحدیث بن کر بیٹھ جایا کرو گے؟میرا مشورہ تو یہی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ چھوڑو گو تمہیں دنیا چھوڑ دے آگے تمہیں اختیار ہے۔
Flag Counter