Maktaba Wahhabi

79 - 215
لکھا ہے: ’’ولایصلی علیٰ میت فی مسجد جماعۃ‘‘ ترجمہ:’’یعنی جنازے کی نماز باجماعت مسجد میں ادا نہ کرنی چاہیئے‘‘ کہو حنفی بھائیو!اب مدینے کی راہ چلو گے یا کوفے کی؟حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بات مانو گے یا ہدایہ والے کی؟ حرام عورت کو فقہ حنفی نے حلال کر دیا: (۳۷)’’عن ام سلمۃ ان رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم قال انما انا بشرو انکم تختصمون الی ولعل بعضکم ان یکون الحن بحجتہ من بعض فاقضی لہ علی نحو ما اسمع منہ فمن قضیت لہ بشی من حق اخیہ فلا یاخذہ فانما اقطع لہ قطعۃ من النار‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں میں انسان ہی ہوں تم میرے پاس اپنے جھگڑے لاتے ہو بہت ممن ہے کہ کوئی شخص چرب زبان ہو اور میں اس کی سن کر اس کے حق میں فیصلہ دیدوں پس اگر میں اپنے فیصلے میں غلطی کر کے کسی کو ان کے کسی اور مسلماں بھائی کا حق دلوادوں تو وہ اسے ہر گز نہ لے سنو یہ تو جہنم کا ایک ٹکڑا ہے جس کا فیصلہ میں اس کے حق میں دے رہا ہوں‘‘(متفق علیہ،مشکوۃ شریف،ص۳۲۷،جلددوم باب القضیہ) بخاری مسلم کی یہ بہت صحیح حدیث کس وضاحت سے بتلا رہی ہے کہ خلاف واقعہ کوئی فیصلہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی کر دیں تو حرام حلا نہیں ہوگا اس فیصلے کی رو سے بھی ایک کی چیز دوسرے کی فی الواقع نہیں ہو گی اس فیصلے کے بعد بھی کسی کو حق
Flag Counter