Maktaba Wahhabi

119 - 215
اپنی طرف سے شرط بنالی: (۸۳)’’عن ابن عمر ان عمر سال النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال کنت نذرت فی الجاھلیۃ ان اعتکف لیلۃ فی المسجد الحرام قال فاوف بنذرک‘‘ ترجمہ:’’یعنی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ میں نے جاہلیت میں نذر مانی تھی کہ مسجد حرام میں ایک رات اعتکاف کروں گا،آپ نے فرمایا اپنی نذر پوری کرو‘‘(متفق علیہ،مشکوۃ ج۱،ص۱۸۳،کتاب الصوم باب الاعتکاف) پس صاف ظاہر ہے کہ اعتکاف کے لئے روزے کی شرط نہیں کیونکہ رات کو روزہ نہیں ہوتا۔لیکن حنفی مذہب اس صحیح صریح حدیث کے خلاف کہتا ہے کہ اعتکاف کے لئے روزہ شرط ہے۔چنانچہ ’’ہدایہ،ج۱،باب الاعتکاف،ص۲۰۹‘‘میں ہے: ’’والصوم من شرطہ عندنا‘‘ ترجمہ:’’یعنی اعتکاف کے لئے روزہ ہمارے نزدیک شرط ہے‘‘ اب اے حنفی بھائیو!آپ فرمایئے آپ کے نزدیک کیا ہے؟حنفی مذہب کے نزدیک جو ہے وہ؟اور حدیث کے نزدیک جو وہ تو آپ نے دیکھ لیا۔ وقت قربانی: (۸۴)’’ عن جندب بن عبداللّٰہ شھد ت الاضحیٰ یو م النحر مع رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم فلم یعد ان صلي وفرغ من صلٰوتہ وسلم فاذا ھویرٰی لحم
Flag Counter