Maktaba Wahhabi

218 - 215
ایک عجیب لطیفہ حنفی حدیث کے اور امام کے دونوں کے منکر ہیں: ایک عحیب لطیفہ سنتے جائیے!اہلحدیث اگر امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا کوئی مسئلہ چھوڑ دیں تو غضب ہو جاتا ہے۔ستم ٹوٹ پڑتا ہے۔ہا ئی دہائی مچنے لگتی ہے،کائیں کائیں کائیں ہونے لگتی ہے کفر کے فتوے ڈھلنے لگتے ہیں۔برادریوں سے خارج کر دیے جاتے ہیں،بائیکاٹ ہونے لگتے ہیں۔غیر مقلد غیر مقلد کے ڈھول پیٹے جاتے ہیں اور اس مسکین کے خلاف قیامت قائم کر دی جاتی ہے۔لیکن یہی جرم جب مقلد کریں،اگلے پچھلے سب مل کر امام صاحب کا مسئلہ چھوڑ دیں اس کی طرف التفات تک نہ کریں اس کےصریح خلاف مسئلہ جوڑ لیں۔تو کہیں سے چوں کی بھی آواز نہ آئے،اور لطف یہ ہے کہ خاصے مقلد کے مقلد بنے رہیں،آپ خیال فرمائیں کہ نمبر ۸۹اور ۹۰ کے مسئلے میں خود امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا فرمان حنفی مذہب کی اسی معتبر کتاب ہدایہ میں یہ ہے۔ ’’عن ابی حنیفۃ رحمہ اللّٰه انہ یقوم من الرجل بحذآء راسہ ومن المراۃ بحذآء وسطھا لان انسا فعل کذالک وقال ھو السنۃ‘‘ ترجمہ:’’یعنی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام مرد میت کی نماز جنازہ پڑھانے کے لئے اس کے سر کے مقابل کھڑے رہے،اورعورت کے جنازے کی نماز کے وقت اس کے درمیان کھڑا رہے۔اس لئے سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے اسی طرح کیا ہے اور فرمایا ہے کہ یہی سنت طریقہ ہے ‘‘
Flag Counter