Maktaba Wahhabi

102 - 215
کرام رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت کی موجودگی میں دعویٰ کرتے ہیں کہ تم سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا حافظ میں ہوں۔پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا نقشہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جب آپ آخری رکعت میں بیٹھتے جس میں سلام پھیرنا ہوتا تو بائیں پیر کو داہنی طرف نکال کر دائیں پیر کے نیچے کو زمین پر ٹکا کر بائیں ران پر بیٹھتے ‘‘(بخاری،مشکوۃ کتاب الصلوۃ ص۷۵،جلد اول) یہ بخاری شریف کی روایت ہے ابوداؤد وغیرہ کی حدیث میں ہے: ’’حتی اذا کانت السجدۃ التی فیھا التسلیم اخررجلہ الیسرٰی وقعد متور کا علیٰ شقہ الا یسر‘‘ ترجمہ:’’یعنی جس رکعت میں سلام پھیرنا ہوتا تو اس کے التحیات میں آپ تو رک کر کے بیٹھتے بائیں جانب پر بیٹھتے بایاں پاؤں ایک طرف نکال دیتے‘‘ ان صریح اور صحیح حدیثوں کو حنفی مذہب نہیں مانتا اس کا فرمان ہے: ’’ جلس فی الاخیرۃ کما جلس فی الاولیٰ‘‘ ترجمہ:’’یعنی آخری التحیات کی بیٹھک بھی اسی طرح ہے جس طرح پہلی التحیات کی‘‘ کہو حنفی بھائیو!اب کیا نماز اس طرح پڑھو گے جس طرح حنفی مذہب نے پڑہی یا اس طرح پڑہو گے جس طرح رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑہی؟ تجارت کا مسئلہ: (۶۶)’’عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ ان رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم قال البیعان بالخیار مالم یتفرقا الخ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ خریدو فروخت کرنے والے
Flag Counter