Maktaba Wahhabi

61 - 215
وکثیرہ العشر سوآء سقی سیحا ماء جاریا او سقنۃ السمآء الا القصب الحطب الحشیش ‘‘ ترجمہ:’’یعنی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا فرمان ہے کہ زمین سے جو بھی پیداوار ہو خواہ کم ہو خواہ زیادہ دسواں حصہ زکوٰۃ کا دینا پڑے گا سوائے بانس اور لکڑی اور گھاس کے‘‘ حنفی بھائیو!حدیث آپ کے سامنے ہے کہ جو پانچ وسق سے کم اناج اور کھجور وغیرہ ہو اس میں زکوٰۃ نہیں اور حنفی مذہب بھی آپ کے سامنے ہے کہ اس میں بھی زکوٰۃ ہے اب آپ کو اختیار ہے کہ اسے مانیں یا اسے مانیں؟اس پر ایمان رکھیں یا اس پر اس سے انکار کریں یا اس سے۔ جلد خراب ہو جانے والی ترکاریوں کی زکوٰۃ کا مسئلہ: (۱۸)عن معاذ انۃ کتب الی النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم یساء لہ عن الخضر اوات وہی البقول قال لیس فیہا شئی‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں سبز ہری ترکاریوں میں زکوٰۃ نہیں ہے‘‘(ترمذی) حنفی مذہب اسے بھی نہیں مانتا،چنانچہ اوپر اس سے پہلے نمبر ۱۷ میں ہدایہ کی عبادت گذری ہے،جس میں موجود ہے کہ زمین سے جو پیداوار ہوتی ہے اس میں زکوٰۃ واجب ہے۔حنفی بھائیو!اب آپ کو اختیار ہے کہ سبز اور ہری ترکاریوں میں زکوٰۃ نہ مان کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سچا سمجھیں یا ان میں بھی زکوٰۃ مان کر کسی اور کو سچا سمجھیں۔خواہ حدیث کو مانئے خواہ اپنی فقہ کو۔
Flag Counter