Maktaba Wahhabi

168 - 215
مونڈھوں تک رفع الیدین کا انکار: (۱۲۲)سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی ایک جماعت میں دعویٰ کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا تم سب سے زیادہ میں حافظ ہوں: ’’اذا کبر جعل یدیہ حذآء منکبیہ الخ‘‘ ترجمہ:’’جب آپ تکبیر اولیٰ کہتے تو رفع الیدین کرتے اپنے مونڈھوں تک ہاتھ اٹھاتے ‘‘ لیکن حنفی مذہب اس حدیث کا منکر ہے وہ لکھتا ہے: ’’یرفع یدیہ حتی یحاذی بابھا میہ شحمۃ اذنیہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رفع الیدین اس طرح کرے کہ انگوٹھے کان کی لو تک برابر ہو جائیں‘‘ ملاحظہ ہو ہدایہ جلد اول ص۸۴ باب صفۃ الصلوۃ۔حنفی دوستو!اجازت دیجئے کہ میں یہاں کچھ آپ کو سمجھاؤں،دیکھو ہدایہ کے مصنف اس حدیث کو لائے ہیں جسے ہم نے یہاں وارد کیا ہے پھر کہتے ہیں یہ حدیث شافعی مذہب کے لئے ہے اور ہمارے لئے حدیث ہے جس میں کانوں تک ہاتھ اٹھانا مروی ہے۔ہم کہتے ہیں یہ تقسیم کیسی؟یہ کونسا باپ دادے کا ورثہ بٹ رہا تھا کہ یہ میرا اور یہ تیرا،اس کے کیا معنی؟کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث پر تو شافعی عمل کریں،حنفیوں پر اس پر عمل کرنا حرام اور دوسری پر حنفی عمل کریں شافعی کو اس پر عمل کرنا حرام۔اے حنفیوں اور اے شافعیو!تم امت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہو کیوں اللہ کے دین کے ٹکڑے ٹکڑے کرتے ہو؟کیوں حدیث کے حصے کرتے ہو؟کیوں سنت کی تقسیم کرتے ہو؟کیوں کسی کا کفر کر
Flag Counter