Maktaba Wahhabi

38 - 215
ترجمہ:’’یعنی چاروں دلیلوں میں سے کسی ایک دلیل سے حجت پکڑنی ان دلیلوں تک رسائی حاصل کرنی یہ مجتہد کا منصب ہے نہ کہ مقلد کا۔‘‘ فرمائے اب تو معاملہ صاف ہوگیا کہ چاروں دلیلوں میں سے کسی ایک دلیل سے بھی مقلد سند نہیں پکڑ سکتا۔اس کی سند تو صرف اس کے مجتہد کا قول ہے،مجتہد قرآن وحدیث سمجھ گیا،وہ اس کے لئے سارے دین کا مجموعہ تیار کر گیا،اب اسے یعنی مقلد کو اختیار نہیں کہ یہ دلائل پرنظر ڈال سکے۔چاروں دلیلوں میں سے کسی ایک کوبھی یہ اپنی دلیل نہیں بنا سکتا،نہ قرآن کو،نہ حدیث کو،نہ اجماع کو،نہ قیاس کو،بلکہ یہ اپنی دلیل میں پانچویں رتن پیش کر دے یعنی اپنے مجتہد امام کی رائے اور اس کا قیاس۔ حنفی مذہب کا اصول حنفی مذہب کی اصول فقہ کی ردسی معتبر کتاب مسلم الثبوت کے ص۵میں ہے: ’’اما المقلد فمستندہ قول مجتہد ہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی مقلد کی دلیل و سند تو صرف اس کے مجتہد کا قول ہی ہے۔‘‘ مجہتد کی تحقیق اور دلیل اور خود اس کی اپنی دلیل وتحقیق کوئی چیز اس کے لئے مستند نہیں۔ من وسلویٰ کے بدلے لہسن پیاز الغرض مسلمانوں نے منہ کا مزہ بدلنے کے لئے من وسلویٰ کے بدلے لہسن پیاز لیا۔من وسلویٰ ان سے جھین لیا گیا اور ان کے پاس صرف لہسن پیاز ہی رہ گیا،
Flag Counter