Maktaba Wahhabi

90 - 215
برادان یہ حدیث بھی بہت صاف ہے اور اس میں لفظ موجود ہیں کہ گیہوں کی شراب بھی حرام ہے لیکن حنفی مذہب اسے حلال کہتا ہے۔صحیح بخاری شریف میں ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے منبر نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر خطبہ پڑہتے ہوئے فرمایا کہ جب آیت حرمت شراب نازل ہوئی اس وقت ان پانچ چیزوں کی شراب بنتی تھی۔انگور کی،کھجور کی،گیہوں،جوکی اور شہد کی۔مسلمانو!سنا آپ نے گیہوں جو اور شہد کی شراب کی حرمت قرآن میں نازل ہوئی لیکن حنفی مذہب ان تینوں کو حلال کہتا ہے۔اب جوار کی شراب کی نسبت بھی صاف حدیث سن لیجیئے!مسلم شریف میں ہے کہ ایک یمنی شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ ہمارے ہاں جوار سے ایک پینے کی چیز بنتی ہے اس کا کیا حکم ہے؟آپ نے فرمایا کیا وہ نشہ لاتی ہے؟انہوں نے کہا جی ہاں نشہ لاتی ہے۔آپ نے فرمایا نشہ لانے والی ہر چیز حرام ہے الخ۔دوستو!ان حدیثوں پر دوبارہ نظر ڈال جاؤ۔گیہوں کی،جو کی،جوار کی،اور شہد کی شراب کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام فرمایا قرآن نے حرام کی۔اور حنفی مذہب حلال کہتا ہے اب انصاف سے کہو کہ اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم کی بات ماننی چاہیئے یا کسی کی؟حو حدیثیں اس مسئلے کی میں نے یہاں نقل کی ہیں سب مشکوۃ میں موجود ہیں۔آیئے میں آپ کو ایک اور صاف حدیث بھی سنا دوں ترمذد ابن ماجہ اور ابو داؤد میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’ان من الخنطۃ خمرا ومن الشعیر خما ومن التمر خمرا ومن الزبیب خمرا ومن العسل خمرا‘‘ ترجمہ:’’یعنی گیہوں،جو،کھجور،کشمش،اور شہد کی بھی شراب ہے‘‘ تنبیہہ یہ بھی یاد رہے کہ جتنے مسائل اس کتاب میں میں نے لکھے ہیں ان کی
Flag Counter