Maktaba Wahhabi

88 - 215
بانٹ سکتے ہیں۔لیکن حنفی مذہب کی اعلی معتبر کتاب’’ہدایہ،کتاب المزارعہ،ص۴۰۸،جلد چہارم‘‘میں ہے: ’’قال ابو حنیفہ رحمہ اللّٰه المزارعۃ بالثلث والربع بالطلۃ‘‘ ترجمہ:’’یعنی تہائی چوتھائی مقرر کر کے شرکت میں کھیتی کرنی جائز نہیں‘‘ کہو حنفی بھائیو!کیا فقہ مان کر یہ عقیدہ رکھ کر کہ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رسو لوں کے سردار صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ناجائزکام کیا یہی کہو گے کہ اس طرح کی شراکت باطل ہے؟یا حدیث پر ایمان رکھ کر فقہ کے اس مسئلہ کو باطل کہہ کر وہ مانو گے جو خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا؟دوستو!اگر فقہ کا کوئی مسئلہ رد ہو جائے تو تمہارا دل دکھے؟اور حدیث رد ہوجائے تو تمہاری پیشانی پر بل بھی نہ آئے؟حالانکہ شرط ایمان کی یہ ہے کہ حدیث رہے چاہے سب کے سب قول رد ہو جائیں۔یہاں یہ بات بیان کردینی نہایت ضروری ہے کہ امام صاحب کے اس مسئلہ کو ان کے دونوں شاگردوں نے نہیں مانا۔بلکہ آج تک حنفی دنیا نے بھی اسے نہیں مانا۔آپ کو بھی معلوم ہو گا کہ سارے حنفی زمیندار کھیتیاں اسی طرح کرتے ہیں پس ہماری طرف سے دعوت ہے کہ جس طرح اس مسئلے میں امام صاحب رحمہ اللہ کے قول کو چھوڑدیا گیا۔اور پھر تقلید میں کوئی کمی نہ آئی۔اسی طرح ہر اس مسئلے کو چھوڑ دیجیئے جو حدیث کے خلاف ہو۔یہی اہل حدیث کی چاہت ہے اور اسی کی وہ آپ کو دعوت دیتے ہیں۔ حنفی مذہب نے چار قسم کی شراب حلال کر رکھی ہے: مسئله نمبر(۴۷)و(۴۸)و(۴۹)و(۵۰)’’عن ابن عمر قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم کل مسکر خمرو کل مکسر حرام‘‘
Flag Counter