Maktaba Wahhabi

110 - 236
’’خَدَجَتْ ‘‘اور’’أخْدَجَتْ‘‘سے وہ اونٹنی مراد لی ہے جو ناتمام بچے کو جنم دے۔‘‘[1] یہی بات امام سیوطی رحمہ اللہ نے’’تنویر الحوالک شرح موطأ مالک‘‘میں کہی ہے۔[2] نیل الاوطار میں امام شوکانی رحمہ اللہ نے بھی یہ مضمون ذکر کیا ہے۔[3] علامہ زرقانی رحمہ اللہ نے بھی’’خداج‘‘کی یہی لغوی تشریح’’شرح موطا‘‘میں لکھی ہے۔[4]’’الجامع لأحکام القرآن‘‘میں امام قرطبی رحمہ اللہ نے بھی تفسیر سورت فاتحہ میں یہ لغوی بحث ذکر کی ہے۔[5] امام ا بوسلیمان خطابی’’معالم السنن شرح أبي داود‘‘میں لکھتے ہیں: ’’خِدَاج ‘‘کا معنی ہے وہ نماز جس میں سورت فاتحہ نہ پڑھی جائے،اس میں فساد وبطلان پر منتج ہونے والا نقص پایا جاتا ہے اور عرب اس وقت’’اَخْدَجَتِ النَّاقَۃُ‘‘کہتے ہیں جب کوئی اونٹنی اپنے بچے کو ایسی حالت میں گرا دے کہ وہ ابھی خون کا لو تھڑا ہی ہو اور ابھی اس کی خلقت و پیدایش ظاہر نہ ہوئی ہو۔‘‘[6] ’’جزء القراءة‘‘میں امام بخاری رحمہ اللہ نے ابو عبید سے نقل کیا ہے کہ’’اَخْدَجَتِ النَّاقَۃُ‘‘اس وقت کہا جاتا ہے: ’’إِذَا اَسْقَطَتِ السِّقَطَ مَیِّتاً لَا
Flag Counter