Maktaba Wahhabi

111 - 236
یُنْتَفَعُ بِہٖ‘ [1] ’’جب اونٹنی وقت سے پہلے بچے کو مردہ حالت میں گرا دے جس سے کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا۔‘‘ علامہ ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے’’کتاب الاستذکار‘‘میں لکھا ہے: ’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ والی اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ ہر نماز میں سورت فاتحہ پڑھنا واجب ہے اور جس نماز میں سورت فاتحہ نہ پڑھی جائے،وہ نماز خداج ہے۔خداج کا معنی نقصان اور فساد ہے،اس لیے عرب لوگ’’اَخْدَجَتِ النَّاقَۃُ‘‘اس وقت کہتے ہیں جب اونٹنی بچے کو اس کی خلقت و پیدایش سے پہلے گرا دے اور وہ بچہ بے کار ہوتاہے۔اخفشی سے نقل کرتے ہیں کہ’’خَدَجَتِ النَّاقَۃُ‘‘اس وقت بولتے ہیں جب وہ وقتِ ولادت سے پہلے ہی بچے کو گرا دے۔اگرچہ اس کی خلقت پوری ہی کیوں نہ ہو چکی ہو۔‘‘ علامہ ابن عبد البر رحمہ اللہ مزید لکھتے ہیں: ’’جو حضرات سورت فاتحہ کو نماز میں واجب نہیں سمجھتے ان کا کہنا ہے کہ لفظِ خداج نماز کے جواز پر دلالت کرتا ہے،کیوں کہ خداج کا معنی نقصان ہے اور ناقص نماز جائز ہوتی ہے،لیکن ان کا یہ خیال فاسد ہے اور نظرِ عمیق اس بات کو واجب کرتی ہے کہ ناقص نماز نہیں ہوتی۔جو شخص نماز پوری ہونے سے پہلے نماز سے نکل جائے،اسے پوری نماز دوبارہ پڑھنا ضروری ہوتا ہے اور جو شخص ناقص نماز کے اقرار کے باوجود اس کے جائز
Flag Counter