Maktaba Wahhabi

105 - 325
يُّجْبٰٓى اِلَيْهِ ثَمَرٰتُ كُلِّ شَيْءٍ رِّزْقًا مِّنْ لَّدُنَّا وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ جہاں ہر قسم کے میوے پہنچائے جاتے ہیں(اور یہ)رزق ہماری طرف سے ہے؟لیکن ان میں اکثر نہیں جانتے۔‘‘(القصص:50) اللہ کے گھر کی تعمیر اور بنجر مقام پر محض خانہ خدا کی آبادی اور نماز کی ادائیگی کی نیت سے بستی آباد کرناسنت ابراہیمی ہے اور اللہ کی بارگاہ تک تقرب کا بہترین وسیلہ ہے جو ہم تمام بندگان خدا کے لیے لائق اتباع ہے۔ پانچویں دلیل آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کوحمد و تسبیح واستغفار کو وسیلہ بنانے کا حکم دیا گیا إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ()وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللّٰہِ أَفْوَاجًا()فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ كَانَ تَوَّابًا() ’’جب اللہ کی مدد آپہنچی اور فتح(حاصل ہوگئی)اور تم نے دیکھ لیا کہ لوگ غول کے غول خدا کے دین میں داخل ہو رہے ہیں تو اپنے پروردگار کی تسبیح بیان کرو اور اس سے مغفرت مانگو بیشک وہ معاف کرنے والا ہے۔‘‘(سورۃ النصر) یہ قرآن مجید کی سب سے آخری سورہ ہے جس میں خبر دی گئی ہے کہ اب آنحضرت ﷺ کی دنیاوی حیات خاتمہ کے قریب ہے اور جلد ہی آپ رفیق اعلیٰ سے ملنے والے ہیں کیونکہ اب آپ کی دینی مہم مکمل ہو چکی ہے اور دنیا میں آپ اپنی دعوت وتبلیغ رسالت کا کام پورا کر چکےہیں۔چنانچہ اس سورہ کے نزول کے چند ماہ بعد ہی
Flag Counter