حالات سے سبق حاصل کرے اور غار والوں کی طرح آپ کی امت کے لوگ بھی مصائب کےوقت اپنے صالح اعمال کو وسیلہ بنا کر اللہ سےدعا کریں۔غار والوں نے اسی وسیلہ کی تعلیم یا تو اپنےوقت کے نبی سے حاصل کی ہو گی یا اپنے صالح والدین سے پائی ہو گی۔اور اسی وجہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اس عمل کو اپنی امت کے لیے مشروع قرار دیا۔
ان میں سے تینوں ہی کے اعمال نہایت عظیم،مقبول اور پسندیدہ تھے۔پہلے شخص نے اپنےوالدین کےساتھ حسن سلوک کو،دوسرے نے اپنی عفت اور حرام سے اجتناب کو،اور تیسرے نے اپنی امانت اورمزدوروں کے ساتھ حسن معاملہ کووسیلہ بنایا،اور یہ سب ہی اعمال اللہ کی مرضی کے ہیں۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےاسےوسیلہ مشروع کی مثال میں اپنی امت کی ترغیب کے لیے پیش کیا ہے جس کی اقتداء ہم پر فرض ہے۔
چوتھی دلیل
سونے کے وقت کی دعا کا وسیلہ
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’اے شخص،جب تم اپنےبستر پر سونے کے لیے لیٹو تویہ دعا پڑھو:
|