Maktaba Wahhabi

127 - 325
لے کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک تک جاری و ساری ہے۔اس لیے کہ عقیدہ توحید کا بنیادی رشتہ سب کےدرمیان مشترک تھا اور اس میں کبھی بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔اللہ کا ارشاد ہے: وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ ’’ہم نے آپ سےقبل جتنے ہیرسول بھیجے سب کویہی وحی کی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں،پس صرف میری ہی بندگی کرو۔‘‘(سورۂ انبیاء۔25) اسی بنیادی اصول کے مطابق عمل صالح سےتوسل کی دلیل میں پچھلی امت کے اہل ایمان کاعمل پیش کیا جار ہا ہے،اس لیے کہ ہماری شریعت نےاسے منسوخ نہیں کیا ہے،بلکہ اس کی تاکید فرمائی ہےاور دعاؤں کی قبولیت کے لیےاس کو مؤثر ذریعہ بتایاہے،اورتین قسم کےوسیلوں میں اس کو محدود کر دیا ہے جس کا ذکر اوپر آچکا ہے۔ اس تمہید سے اچھی طرح معلوم ہو گیا کہ وسیلہ کے متعلق اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد کیا ہے اور ساتھ ہی اس تفصیل سے شیاطین کےوہ تمام چور دروازے بھی بند ہو جاتے ہیں جوبنی آدمی کی گمراہی کے لیے اس لعین نے کھول رکھے تھے۔ اللہ تعالیٰ نےاس واقعہ سےآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی باخبر کیا جس طرح قوم عاد وثمود اور دوسری قوموں کا ذکر فرمایا،تاکہ آپ کی امت پچھلی امتوں کے
Flag Counter