Maktaba Wahhabi

126 - 325
اس حدیث کو بخاری،مسلم اورنسائی نےروایت کیا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھلی امتوں کے تین مومن مردوں کا قصہ یہاں بیان کیا ہے جنہوں نے اپنی مصیبت میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اپنےصالح عمل کےوسیلہ سےدعا مانگی تھی اور اللہ نے تینوں کی دعائیں الگ الگ اس طرح قبول فرمائی کہ تینوں کواپنی اپنی دعاؤں اوروسیلہ کی قبولیت کا مشاہدہ ہو گیا۔ یہ قصہ آپ نے صحابہ کرام کےسامنے اس مناسبت سے ذکر کیا تھا کہ تازہ بتازہ شرک و جاہلیت کی زندگی سےنکل اسلام میں داخل ہوئے تھے ابھی پوری طرح سے جاہلی عادات دل ودماغ سےنکلی نہیں تھیں۔چنانچہ کبھی کبھی اپنی عادت کے مطابق غیر مشروع جاہلی وسیلہ اختیار کیا کرتے تھے اور بلاقصد و ارادہ سبقت لسانی سے لات و عزی کی قسم کھا لیا کرتے تھے۔اس موقع پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم انہیں تاکید فرمایا کرتے تھے کہ جو شخص غلطی سے لات و عزیٰ کی قسم کھا لے اسے فوراً لا الہ الا اللہ کہہ کر اپنے عقیدہ کی تصحیح کرنی چاہیے۔ پچھلے زمانہ کے اہل ایمان کا واقعہ ایک اچھی مثال اورعمل صالح کے وسیلہ کی ترغیب کےلیے بیان فرمایا تھا۔اس لیے کہ پچھلی امتوں کے صالح اعمال ہمارے لیے نمونہ ہیں اور یہ شرعی اصول ہے کہ ’’پچھلی شریعت ہمارے لیے بھی شریعت ہیں جب تک ہماری شریعت اسے منسوخ نہ کرے۔‘‘ اس لیے وسائل شرعیہ کے بعد اللہ کی بارگاہ میں وسیلہ چاہے کا معمول حضرت آدم علیہ السلام کے عہد سے
Flag Counter