Maktaba Wahhabi

120 - 325
وَبِكَ خَاصَمْتُ،وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ،فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ،وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ،أَنْتَ المُقَدِّمُ،وَأَنْتَ المُؤَخِّرُ،لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ جھگڑتا ہوں اور تیری ہی طرف فریاد دلایا ہوں،پس تومعاف کر مجھ سے جو میں نے پہلے کیا اورجو بعد میں کیا اور جوبعد میں کیااورجوچھپا کر کیا اورجو ظاہر میں کیا اورجن کو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے،تو ہی آگے اورپیچھے کرنیوالا ہے۔تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘(بخاری ومسلم) اس طویل نورانی دعا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےاللہ کی صفات،اس کےاسماء حسنیٰ اورعمل صالح کا وسیلہ اپنی دعا کے پہلے پیش کیا۔اس طرح اس دعا میں دوہرا وسیلہ ہے،صفات الہٰی اور اسماء حسنیٰ کااورعمل صالح کا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےاپناوسیلہ اللہ کی اس تعریف سے شروع کیا کہ وہ آسمانوں اور زمینوں کا رکھوالا ہے،پھر آپ نےاپنے اس ایمان کا اظہار فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی ذات حق ہے اور ایمان والوں سےاس کا وعدہ رضا وجنت سچا ہے۔اسی طرح کافروں کے لیے ناراضگی اورجہنم کا وعدہ بھی سچا ہے اور یہ کہ قیامت کےدن اپنے بندوں سے اللہ کی ملاقات حق ہے اور اللہ نے جوکلام اپنے رسولوں پر نازل فرمایا ہے وہ سچا اور حق ہے اور جنت کا وجود اور اس کی نعمتوں کاحصول حق ہے اور وہی اہل ایمان کاٹھکانا ہے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اورجہنم کا وجود اور اس کا عذاب بھی سچا ہے اور مشرکین و کافرین کا۔
Flag Counter