Maktaba Wahhabi

141 - 325
دوسرے سے دعا کی درخواست کرنا او رمومن کا دوسرے مومن بھائی کی دعا کو اپنے لیے وسیلہ بنانا مشروع ہے،اور اس واقعہ کا قرآن میں ذکر بھی اسی مقصد سے ہے کہ اہل ایمان کو اس طرف توجہ دلائی جائے کہ وہ بھی دوسروں سے دعا کی درخواست کریں۔نیز اس واقعہ میں اپنے مومن بھائی کی دعا کے وسیلہ ہونے کی مشروعیت کی دلیل بھی ہے۔اس لیے کہ تمام آسمانی دین ایک ہی عقیدہ کی بنیاد پر تھے۔آدم علیہ السلام سے لے کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک تک اس مشترک بنیادی عقیدہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنے بیٹوں سے اپناوعدہ پورا کیا،ان کے لیے اللہ سے مغفرت چاہی اور اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا قبول فرمائی اور ان کے بیٹوں کو معاف فرمایا،کیونکہ وہ غفور و رحیم ہے۔ ٹھیک اسی طرح ہم مسلمانوں کو بھی سوچنا چاہیے کہ دعا کی قبولیت،توبہ اور مغفرت کے اسباب میں سے ایک سبب،مومن کا اپنے مومن بھائی کی دعا کو وسیلہ بنانا بھی ہے،اور بلاشبہ یہ ایک مشروع وسیلہ ہے اور دوسرے مشروع وسیلوں کی طرح یہ بھی اللہ کی رحمت،مغفرت اور رضا کے حصول کا ذریعہ ہے۔ لہٰذا ہمیں بھی اس کو اختیار کرنا چاہیئے۔ان مشروع وسیلوں کو زندہ کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو زندہ کرنا ہے جو ایک روشن شریعت ہے جس کی رات بھی دن کی طرح پر نور ہے،اور ہر قسم کے ممنوع وسیلوں کو
Flag Counter