Maktaba Wahhabi

306 - 325
یہ عام دعا ہے جس پر سب کا اتفاق ہے۔ ہمارا ختلاف تو اس پر ہے کہ اﷲکی بارگاہ میں مخلوقات کی ذات کا وسیلہ حرام ہے‘جب کہ دحلان اور ان کے گروہ کے لوگ اس کوجائز سمجھتے ہیں۔لیکن اس حدیث سے تو کسی قسم کے وسیلہ کا سرے سے تعلق ہی نہیں۔ اگر حدیث میں حضرت جبرائیل ومیکائیل واسرافیل ومحمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسماء گرامی کی نسبت اﷲکی طرف کی گئی ہے اور بس اتنی سی بات سے ان کا وسیلہ جائز سمجھ لیا گیا تو اس سمجھ پر جتنا بھی ماتم کیاجائے کم ہے۔کیونکہ اس عقل وفہم کا نہ کوئی جواب ہے نہ مثال ونظیر۔ اس حدیث کا تعلق دور ونزدیک کسی بھی قسم کے وسیلہ سے ہی نہیں۔اﷲکے نام کی طرف چند ناموں کی نسبت ان کی بزرگی اور کرامت کے لئے ہے‘نہ کہ ان سے وسیلہ لینے کے لئے۔یہ حقیقت سب کے نزدیک مسلم ہے اور اس پر کسی دلیل وثبوت کی ضرورت نہیں۔ قرآن مجید میں بکثرت ایسی مثالیں موجود ہیں۔مثلاً ’’رَبُّ الشِّعْریٰ ‘ رَبُّ العَرْشِ الْعَظِیْمِ ‘ رِبُّ السَمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ‘ رَِبَّ کُلِّ شَیْیٍٔ ‘ رَبُّ الْمَْشرِقَیْنِ وَرَبُّ المْمَغْرِبَیْنِ‘‘۔ ان چیزوں کی اﷲکی طرف جو نسبت کی گئی ہے تو کیا ان کا وسیلہ بھی جائز ہے؟ہرگز نہیں!اس کا تو کوئی بھی قائل نہیں۔افسوس ہے کہ
Flag Counter