Maktaba Wahhabi

79 - 325
کی نیت سے کسی طبیب کے پاس جائے اور طبیب کو اس حالت میں دیکھے کہ وہ خود بیمار ہے اور کسی دوسرے طبیب سے علاج کرارہا ہے ‘توکیا اس مریض کا فرض نہیں کہ اپنا علاج بھی اُسی طبیب سے کرالے جس کے پاس اپنے طبیب کو علاج کراتے پایا ہے۔کیونکہ اس کاطبیب اگر ذرا بھی مفید ہوتا تو پہلے خود کو فائدہ پہنچاتا اور دوسرے طبیب کا محتاج نہ رہتا۔ جن شخصیتوں کو تم اپنے لئے پکار رہے ہو وہ تو خود اﷲکی رحمت کے اُمیدوار ہیں ‘اﷲکے عذاب سے ڈرتے ہیں اور اپنے اعمال صالحہ کے ذریعہ اﷲکا تقرب حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کررہے ہیں۔تو آخر تم بھی انہیں کی طرح کیوں نہیں کرتے‘تاکہ جس طرح وہ اﷲتک پہنچ گئے ‘تم بھی پہنچ جاؤ۔ ذرا سوچو!جن لوگوں کو تم اپنا واسطہ بنارہے ہوکیا انہوں نے اپنے توسُّل میں کسی کو واسطہ بنایا تھا؟انہوں نے اﷲتک پہنچنے کے لئے صرف اپنے اعمال صالحہ کو وسیلہ بنایا تھا؟ بلاشبہ!اس کا صرف ایک ہی جواب ہے‘کہ انہوں نے اپنے اعمال صالحہ کو وسیلہ بنایا تھا،جن کے ذریعہ وہ اﷲکا تقرب چاہتے تھے ‘توآخر تم کو کیاہوگیا ہے کہ انہیں کی طرح تم بھی اپنے نیک اعمال کو تقرب الٰہی کا ذریعہ نہیں بناتے؟جب تم کو ان بزرگوں سے نسبت ہے اور تم ان کی بزرگی پر پورا بھروسہ بھی رکھتے ہو تو آخر ان کی اقتداء کیوں نہیں کرتے؟ایک طرف اُن سے عقیدت دوسری طرف ان کی مخالفت؟تمہاری یہ دورنگی صاف
Flag Counter