Maktaba Wahhabi

167 - 868
ہوتا ہے۔اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔اسی طرح عورت کے رحم سے اترنے والی اس رطوبت کا حکم ہے،اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور نماز کے وقت اس کی تجدید لازم ہے لیکن رطوبت اگر تسلسل سے نکلتی ہو تو یہ ناقض نہیں ہے مگر وضو اسی وقت کرنا چاہیے جب نماز کا وقت ہو جائے،اور پھر اس وضو سے جو فرض و نفل نماز پڑھنا چاہتی ہے یا قرآن پڑھنا چاہتی ہے جائز ہے۔(اور دوسری نماز کا وقت آنے پر نہا وضو کرے) جیسے کہ اہل علم نے سیل البول والے کے متعلق کہا ہے۔اس رطوبت کے متعلق طہارت کی جانب سے تو یہی ہے کہ یہ طاہر ہے،اس سے جسم یا بدن نجس نہیں ہوتا مگر وضو ٹوٹ جاتا ہے،الا یہ کہ یہ عمل مسلسل جاری ہو تب یہ ناقض نہیں ہے۔مگر اسے چاہیے کہ وضو اسی وقت کرے جب نماز کا وقت ہو جائے،اور لنگوٹ وغیرہ سے تحفظ حاصل کرے۔ اگر یہ رطوبت وقتا فوقتا آتی ہو تو اس کے لیے جائز ہے کہ نماز کو اس وقت تک مؤخر کر دے جب یہ نہ آ رہی ہو،الا یہ کہ نماز کے وقت نکل جانے کا اندیشہ ہو،تو اسے چاہیے کہ لنگوٹ وغیرہ باندھ کر وضو کر لے اور نماز پڑھے۔چونکہ یہ رطوبت شرمگاہ سے آ رہی ہوتی ہے اس لیے اس کے قلیل یا کثیر ہونے سے قطع نظر،یہ ناقض وضو ہوتی ہے۔اور کچھ عورتوں کا یہ سمجھنا کہ ان رطوبات سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے (تو یہ غلط ہے) مجھے اس کی کوئی اصل معلوم نہیں ہے،سوائے امام ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ کے قول کے،مگر انہوں نے اس کی کتاب و سنت یا اقوال صحابہ سے کوئی دلیل پیش نہیں کی ہے۔اگر ان سے کوئی دلیل مل جائے تو یہ بات حجت بن سکتی ہے۔ بہرحال خواتین کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کریں،اپنی پاکیزگی کا خاص خیال رکھیں۔بلا طہارت بغیر وضو کوئی نماز قبول نہیں ہوتی خواہ کوئی سو نمازیں پڑھ ڈالے۔بلکہ بعض علماء تو یہاں تک کہتے ہیں کہ بلا طہارت بغیر وضو نماز پڑھنے سے آدمی کافر ہو جاتاا ہے کیونکہ یہ اللہ کے احکام کے ساتھ مذاق کرنے والی بات ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:طہر کے ایام میں بعض اوقات کچھ عورتوں کو سفید پانی سا آنے لگتا ہے،کیا اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ جواب:مرد یا عورت کے سبیلین (قبل و دبر) سے کسی بھی قسم کی کوئی رطوبت خارج ہو تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے،کیونکہ اللہ کا فرمان ہے: وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُم مِّنْهُ (المائدہ 5؍6) "اور اگر تم بیمار ہو،یا سفر میں،یا کوئی قضائے حاجت سے آیا ہو،یا تم نے عورتوں سے مساس کیا ہو،اور پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے اپنے چہرے اور ہاتھوں کا مسح کر لیا کرو۔" اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:"تم میں سے جب کوئی بے وضو ہو جائے تو اس کی نماز قبول نہیں ہوتی حتیٰ کہ
Flag Counter