Maktaba Wahhabi

225 - 868
(3) كتاب الصلاة خواتین اور نماز کے احکام و مسائل اذان کے مسائل سوال:عورت کے لیے اذان کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورت کے لیے کسی طرح جائز نہیں ہے کہ اذان کہے،اور نہ ہی یہ عورتوں کے لائق ہے۔کیونکہ یہ ایک ظاہر اور اعلان کا عمل ہے،جو صرف مردوں سے متعلق ہے جیسے کہ جہاد وغیرہ کے اعمال صرف مردوں ہی سے متعلق ہیں۔اگرچہ عیسائیوں نے یہ نامعقولیت اختیار کر رکھی ہے کہ عورتوں کو مردوں والے اعلیٰ مناصب اور ان کی ذمہ داریاں دے دیتے ہیں انہوں نے مردوں اور عورتوں کے مابین مساوات کے نام سے یہ کام شروع کر رکھا ہے۔[1] (محمد بن ابراہیم آل الشیخ) سوال:کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ اذان اور اقامت کہے ۔۔اگر عورت جنگل میں اکیلی ہو ۔۔یا عورتوں ہی کا اجتماع ہو تو کیا وہ یہ کام کر سکتی ہے؟ جواب:عورتوں کے لیے اذان یا اقامت کہنا جائز نہیں ہے،خواہ وہ کہیں مقیم ہوں یا سفر میں ہوں۔اذان اور
Flag Counter