Maktaba Wahhabi

535 - 868
(10) كتاب الطلاق والخلع خواتین اور طلاق،خلع اور ظہار کے احکام و مسائل سوال:"اللہ کے نزدیک سب سے بڑھ کر ناپسندیدہ حلال عمل طلاق ہے۔" [1] یہ حدیث کہاں تک صحیح ہے؟ جواب:یہ ایک ضعیف حدیث ہے۔اسے ہم بالمعنی بھی صحیح نہیں کہہ سکتے۔کیونکہ جو چیز اللہ تعالیٰ کے ہاں مبغوض اور ناپسندیدہ ہو،ناممکن ہے کہ وہ حلال ہو۔اس میں شبہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس بات کو پسند نہیں فرماتا ہے کہ کوئی آدمی اپنی زوجہ کو طلاق دے۔اس لیے اصل یہی ہے کہ طلاق ناپسندیدہ عمل ہے۔اللہ کے ہاں اس کے ناپسندیدہ ہونے کی دلیل وہ آیت ہے جو ایلاء کے مسئلہ میں آئی ہے: لِّلَّذِينَ يُؤْلُونَ مِن نِّسَائِهِمْ تَرَبُّصُ أَرْبَعَةِ أَشْهُرٍ ۖ فَإِن فَاءُوا فَإِنَّ اللّٰهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ﴿٢٢٦﴾وَإِنْ عَزَمُوا الطَّلَاقَ فَإِنَّ اللّٰهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ﴿٢٢٧﴾(البقرۃ:2؍226۔227) "جو آدمی اپنی عورتوں کے پاس جانے سے قسم کھا لیں،ان کو چار مہینے انتظار کرنا چاہیے۔ اگر (اس عرصے میں قسم سے) رجوع کر لیں تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے،اور اگر طلاق کا ارادہ کر لیں تو بھی
Flag Counter