Maktaba Wahhabi

764 - 868
دوسری جگہ جہاں "مس" کے معنی مباشرت اور جماع کے ہیں تو ہر جگہ یہ دوسرے ہی معنی مراد لیے جائیں۔یہ جاہلوں کا انداز ہے۔لفظ کو اولا اس کے لغوی معنی ہی میں لینا چاہیے ۔اور جب تک کوئی نص یا اجماع نہ ہو اس کے حقیقی معنی سے مجازی معنی میں نہیں لینا چاہیے ۔ اس کی ایک اور مثال ' إِنَّ اللّٰهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ' ہے۔اس میں اللہ عزوجل کی صلاۃ اپنے نبی پر رحمت نازل کرنا اور اسے عزت دینا ہے۔تو کیا اس کا مفہوم یہ لیا جائے کہ جہاں بھی لفظ "صلاۃ" آیا ہے،وہاں دوسرے ہی معنی مراد لیے جائیں؟ ہم اس طرح نہیں کہتے۔ائمہ نے اس کی اسی طرح وضاحت کی ہے۔تو آپ ان "دین کے دکانداروں" سے محتاط رہیں۔ان لوگوں نے اس مفہوم کی ایک اور روایت بھی بنا رکھی ہے کہ "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بیعت کے موقعہ پر جناب عمر رضی اللہ عنہ کو بلوایا اور آپ نے ایک عورت سے مصافحہ کیا،اور پھر دوسری بار آپ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ لیا۔" تو یہ ایسی باتیں ہیں جن کا کوئی وجود نہیں۔(محمد بن عبدالمقصود) غیر محرموں کی طرف دیکھنا سوال:کیا آدمی کے لیے جائز ہے کہ جس عورت سے وہ نکاح کرنا چاہتا ہے اس کے چہرے اور ہاتھ کے علاوہ بال اور گردن وغیرہ دیکھ لے؟ جواب:بظاہر،واللہ اعلم،یہ جائز معلوم ہوتا ہے،بشرطیکہ پہلے سے یہ معاملہ طے شدہ نہ ہو۔آپ علیہ السلام کے ایک فرمان کا مفہوم کچھ یوں ہے: "إِذَا أُلْقِيَ فِي قَلْبِ أحدكم خطبة امْرَأَةٍ فَليَنْظُر إن ما يدعوه إلى نكاحها" "جب تم میں سے کسی کے دل میں کسی عورت کے لیے پیغام کی بات ڈال دی جائے،تو اسے چاہیے کہ جو بات اس کے لیے اس سے نکاح کی داعی ہے،اسے دیکھ لے۔" [1] اور کسی طے شدہ بات کے تحت اسے چہرے اور ہاتھوں کے علاوہ دیکھنا جائز نہیں ہے۔(ناصر الدین الالبانی) سوال:حرم (مکہ و مدینہ) میں آدمی جو عورتوں کو دیکھتا ہے،کیا اس پر بھی اس کا مواخذہ ہو گا،جبکہ اس میں کسی
Flag Counter