Maktaba Wahhabi

176 - 868
ہے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ ایک طویل حدیث میں بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو قوم سے علیحدہ دیکھا کہ اس نے نماز نہیں پڑھی تھی تو آپ نے پوچھا کہ "تجھے کیا رکاوٹ ہے؟" اس نے بتایا کہ میں جنابت سے ہوں اور پانی نہیں ہے۔تو آپ نے فرمایا:"مٹی کو لازم پکڑو،بلاشبہ تجھے یہی کافی ہے۔"[1] پھر جب پانی مل گیا تو آپ نے اس کو پانی عنایت فرمایا اور کہا کہ "اسے اپنے اوپر انڈیل لے۔"[2] اس سے معلوم ہوا کہ تیمم کرنے والے کو جب پانی مل جائے تو اسے پانی کے ساتھ طہارت حاصل کرنا واجب ہو جاتا ہے۔خواہ وہ جنابت سے ہو یا حدث اصغر سے۔اور جس نے تیمم کے ذریعے سے طہارت حاصل کر لی تو پھر وہ اس وقت تک طاہر شمار ہو گا جب تک کہ اسے دوبارہ جنابت لاحق نہ ہو یا پانی نہ پا لے۔اور اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ہر نماز کے وقت اسے جنابت سے تیمم کے اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔ہاں اسے تیمم کے بعد دوسری جنابت کسی وجہ سے ہی تیمم کتنا پڑے گا یا حدث اصغر کی بنا پر۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:اگر کسی کو ٹھنڈے پانی سے ڈر لگتا ہو تو کیا اسے تیمم کر لینا جائز ہے یا نہیں؟ جواب:ایسے آدمی کو تیمم کر لینا جائز نہیں ہے۔بلکہ اس پر واجب ہے کہ برداشت سے کام لے،صبر کرے اور وضو کے لیے گرم پانی استعمال کرے۔ہاں اگر اسے اندیشہ ہو کہ ٹھنڈے پانی کے استعمال سے کوئی تکلیف ہو جائے گی[3] اور پانی گرم کرنے کا اس کے پاس کوئی انتظام نہ ہو تو تیمم کر لینے میں کوئی حرج نہیں۔اور جب اس تیمم سے نماز پڑھ لی ہو تو پھر اس کے اعادے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔کیونکہ اس نے ارشاد الٰہی کے مطابق نماز پڑھی ہے۔اور ہر وہ شخص جو حسب الحکم عبادت سے فارغ ہو چکا ہو تو اس پر اس کا اعادہ نہیں آتا۔ اور ٹھنڈے پانی سے محض اذیت محسوس کرنا ۔۔عام حالات میں ۔۔ناقابل قبول عذر ہے۔اور بالخصوص ایسے ملکوں میں جہاں موسم بالعموم سرد ہی رہتا ہے،وہاں پانی ہوتا ہی ٹھنڈا ہے اور ٹھنڈے پانی سے آدمی کو کچھ نہ کچھ اذیت تو ہوتی ہے،مگر اس سے کسی تکلیف اور بیماری کا اندیشہ نہیں ہوتا۔ہاں اگر کسی کو بیمار ہو جانے کا ڈر ہو تو اس کے لیے تیمم کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے،بشرطیکہ اس کے پاس پانی گرم کرنے کا کوئی ذریعہ یا انتظام نہ ہو۔لہذا وہ اس تیمم سے نماز پڑھے اور بعد میں اس پر کوئی اعادہ نہیں ہے،اور اسے یہ بھی جائز نہیں کہ انتظار کرتا رہے حتیٰ کہ سورج نکل آئے پھر پانی گرم کرے۔حالانکہ واجب یہ ہے کہ نماز اپنے وقت پر پڑھے،اور اسی انداز
Flag Counter