Maktaba Wahhabi

544 - 868
کے اس انکار کی وجہ سے قاضی نے یہ طے کیا ہے کہ عورت کا دایوں (لیڈی ڈاکٹرز) سے معاینہ کرایا جائے،تاکہ صورت حال واضح ہو۔اور دوسری طرف شوہر بھاگ گیا ہے اور واپس نہیں آیا،اور قاضی نے اس معاملہ میں رہنمائی طلب کی ہے کہ عورت کے بارے میں کیا فیصلہ کیا جائے؟ اس مذکورہ معاملے میں غور وفکر کرنے سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ عورت کا دایوں (لیڈی ڈاکٹرز) سے معاینہ کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔اور ساتھ ہی شوہر کو طلب کیا جائے تاکہ اس کا عورت کے ساتھ جو دعویٰ ہے اسے صاف کیا جائے۔اگر شوہر حاضر نہیں ہوتا تو قاضی کو چاہیے کہ شوہر کی غیر حاضری پر نظر کرے جو وہ اپنی بیوی سے غائب ہے،اور آیا وہ بیوی کو خرچ وغیرہ دے رہا ہے یا نہیں۔(محمد بن ابراہیم) سوال:ایک آدمی نے ایک عورت سے اس بنیاد پر شادی کی کہ وہ باکرہ ہے۔مگر ثابت ہوا کہ وہ شوہر دیدہ ہے۔تو کیا اسے نکاح فسخ کرنے کا حق حاصل ہے؟ اور کیا وہ دھوکہ دینے والے سے مطالبہ کر سکتا ہے یا نہیں؟ جواب:آدمی کو حق حاصل ہے کہ نکاح فسخ کر دے اور یہ بھی حق ہے کہ جس نے اسے دھوکہ دیا ہے حق مہر کا جرمانہ اس سے طلب کرے،اس فرق کے ساتھ جو باکرہ اور شوہر دیدہ میں ہو سکتا ہے،اور جو مہر مقرر کیا گیا ہے،اسی نسبت سے اس میں کمی کی جائے۔اور اگر شوہر نے دخول سے پہلے ہی فسخ کر دیا ہو تو مہر ساقط ہو گا۔(امام ابن تیمیہ) سوال:آپ کی نظر میں وہ کیا اسباب ہیں جن کے تحت عورت کو طلاق دی جا سکتی ہے؟ جواب:طلاق کے بہت سے اسباب ہیں مثلا ٭ زوجین میں موافقت نہ ہو۔ ٭ یا کوئی ایک دوسرے سے الفت نہ رکھے۔ ٭ یا دونوں ہی ایک دوسرے کو نہ چاہتے ہوں۔ ٭ یا عورت بدخلق اور بد مزاج ہو۔معروف میں شوہر کی بات سنتی مانتی نہ ہو۔ ٭ یا شوہر بد خلق ہو،عورت پر ظلم کرتا ہو،اور انصاف سے کام نہ لیتا ہو۔ ٭ یا شوہر اس کے حقوق ادا کرنے سے عاجز ہو،یا عورت شوہر کے حقوق ادا کرنے سے عاجز ہو۔ ٭ ان میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی ایسی نافرمانیوں کے مرتکب ہوں جن سے ان کے تعلقات خراب ہو جائیں کہ نتیجہ طلاق تک جا پہنچے۔ ٭ شوہر منشیات کا رسیا ہو یا سگریٹ نوشی کرتا ہو،یا عورت اس کی مرتکب ہو۔ ٭ عورت اپنی ساس سسر کے ساتھ یا ان میں سے کسی ایک کے ساتھ بد معاملہ ہو یا گھر کے معاملات اور حالات میں ان کے ساتھ سمجھداری سے معاملہ نہ کرتی ہو۔
Flag Counter