Maktaba Wahhabi

151 - 325
حکم فرمارہے ہیں کہ لوگ آپ کے لئے اﷲسے وسیلہ مانگیں۔آپ فرماتے ہیں۔ ثُمَّ سَلُوا اللّٰہ لِیَ الوَسِیْلَہَ ’’میرے لئے اﷲسے وسیلہ مانگو اور وسیلہ جنت کے ایک بلند درجہ کا نام ہے۔‘‘ اس حدیث سے یہ ات کتنی صاف طور پر واضح ہوگئی کہ مومن کی دعا دوسرے مومن کے لئے بارگاہ اِلٰہی میں بہترین وسیلہ ہے۔اسی لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو حکم فرمارہے ہیں کہ آپ کے لئے اللّٰہ سے جنت کا سب سے بلند مقام(مقام محمود)مانگیں۔اور اس کے لئے اذان اور اس کے جواب کے بعد اور درود شریف پڑھ کر یہ اہم دعا مانگنے کی ہدایت کی گئی ‘کیونکہ یہ دعا کی قبولیت کا خاص وقت اور درود موثر ذریعہ ہے۔ اس حدیث سے ایک بات اور بھی معلوم ہوئی کہ اعلیٰ شخصیات کے لئے ادنیٰ شخص کی دعا بھی وسیلہ بن سکتی ہے ‘کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اﷲکی سب سے اشرف مخلوق اور اﷲکے نزدیک اس کی مخلوقات میں سب سے معزز ہستی ہیں ‘اور اسی لئے جنت کے سب سے بلند مقام ‘مقام محمود کا امیدوار وحقدار بھی آپ صرف اپنے کو قرار دے رہے ہیں۔ حضرت جابر بن عبداﷲرضی اﷲعنہما فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اذان سں نے کے بعد کہے گا: اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ ’’اے اﷲاس پوری دعا کے رب اور کھڑی ہونے والی
Flag Counter