Maktaba Wahhabi

152 - 325
وَالصَّلَاۃِ الْقَائِمَۃِ اٰتِ مُحَمَّدَا ن الْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَحْمُوْدًا نِ الَّذِیْ وَِعَدْتَّہٗ حَلَّتْ لَہٗ شَفَاعَتِیْ(رواہ البخاری ‘ ابوداؤد‘ الترمذی‘ النسائی‘ابن ماجہ) نماز کے رب‘عطا فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’وسیلہ‘‘اور فضیلت اور بھیج ان کو مقام محمود میں جس کا تونے ان سے وعدہ فرمایا ہے۔’’تو اس دعا مانگنے والے کے لئے میری شفاعت حلال ہوگی۔‘‘ یہ دعا آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی شفاعت کے لئے ایک ترغیب ہے۔جس کو یہ بات محبوب ہو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم قیامت کے دن ا س کی شفاعت فرمائیں تو ا س کو چاہئے کہ ہمیشہ ہر اذان کے بعد یہ دعاپڑھ لیا کرے۔ اذان کے بعد اس دعا کو پڑھنے کی تاکید اس لئے کی گئی کہ یہ دعا کی قبولیت کا وقت ہے ‘جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کا ارشاد ہے: اَلدُّعَا بَیْنَ الْاَذَانِ وَالْاِقَامَۃِ لَا یُردُّ(ابوداؤد ‘ترمذی‘نسائی) ’’اذان اور اقامت کے درمیان کی دعا ردّ نہیں کی جاتی۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کے لئے فلاح دارین کا کتنا بہتر نسخہ تجویز فرمایا کہ ایک طرف وہ اپنے ہادی اور پیغمبر کے دعاکریں اور امت کی دعا آپ کے درجات کی بلندی اور مقام محمود کے حصول کے لئے
Flag Counter