Maktaba Wahhabi

174 - 325
دوم:کسی کے جاہ ‘حق‘حرمت اور برکت کا وسیلہ لینا۔مثلاً وسیلہ لینے والا کہے:’’اے اﷲ‘فلاں شخص کا تیرے پاس جو مرتبہ ہے اس کو وسیلہ بناتا ہوں ‘یا فلاں شخص کا تجھ پر جو حق ہے اس کو وسیلہ بناتا ہوں ‘یا اس شخص کی حرمت اور برکت کو وسیلہ بناتا ہوں کہ تومیری حاجت پوری فرمادے۔‘‘ سوم: کسی کے وسیلہ سے اﷲکی قسم کھانا۔مثلاً کہنے والا کہے۔’’اے اﷲ‘فلاں شخص کے وسیلہ سے تجھ پر قسم کھاتا ہوں کہ تو میری حاجت پوری فرمادے۔‘‘ ممنوع وسیلہ کو حلال سمجھنے والے انہیں تین طریقوں پر وسیلہ لیتے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ تینوں ہی طریقے باطل اور اصول دین کے مخالف ہیں۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ وسیلہ مذکورہ بالا تینوں طریقے شرع کے خلاف اور ممنوع وحرام ہیں ‘لہٰذا کسی شخص کے لئے جائز نہیں کہ ان میں سے کسی بھی طریقہ کو استعمال کرے ‘اور ان تینوں کو حلال سمجھنے والے انہیں تقرّب الٰہی کا بہتر ذریعہ سمجھتے ہیں اور ان کو دعا کی قبولیت کا مؤثر وسیلہ سمجھتے ہیں توآخر یہ تضاد اور اختلاف کیسے ختم ہو؟لیکن یہ کچھ مشکل بات نہیں۔ اختلاف کوئی نئی چیز نہیں ‘اور صرف ہمارے ہی اندر اختلاف نہیں ہوا ہے۔اختلافات کا ہونا بالکل قدرتی بات ہے ‘لیکن اﷲتعالیٰ نے اس کو دور کرنے کی بھی راہ متعین فرمادی،اور وہ یہ کہ جب ہم کسی بات میں
Flag Counter