Maktaba Wahhabi

223 - 325
علیہ السلام کی خطا کس طرح معاف ہوئی؟کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کو وسیلہ بنانے سے یا اﷲتعالیٰ کی طرف سے توبہ کے کلمات سیکھ کر توبہ کرنے سے۔ قرآن مجید اور احادیث صحیحہ پر غور کرنے سے بخوبی واضح ہوجاتا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کی خطا ان کے استغفار وتوبہ کی وجہ سے معاف ہوئی ہے نہ کہ آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی ذات کو وسیلہ بنانے سے۔ چنانچہ مجاہد ‘اور سعیدبن جبیر ‘ابوالعالیہ ‘ربیع بن انس ‘حسن ‘قتادہ ‘محمد بن کعب القر طی خالد بن معدان ‘عطاالخراسانی سے روایت ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام نے اﷲتعالیٰ سے ان کلمات کو سیکھا: قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَا اَنْفُسَنَا وَاِنْ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَکُوْں ن مِنَ الْخَاسِرِیْنَ ’’ان دونوں نے کہا اے ہمارے رب ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو نے ہم کو نہ بخشا اور ہم پر رحم نہ کیا تو ہم نقصان اٹھانے والوں میں ہوں گے۔‘‘(الاعراف:23) اور سفیان ثوری نے عبدالعزیز بن رفیع ‘مجاہد ‘عبید بن عمیرکی روایت سے بیان کیا کہ ’’حضرت آدم علیہ السلام نے کہا میرے رب!میں نے جو خطا کی کیا تو نے اسے میری پیدائش سے قبل میرے اوپر نہیں لکھ دی تھی یا یہ کوئی نئی چیز ہے جسے میں نے اپنی طرف سے ایجاد کیا ہے۔‘‘اﷲنے فرمایا۔’’نہیں اسے میں نے تمہاری پیدائش سے پہلے پہلے ہی تم پر لکھ دیا تھا۔‘‘حضرت آدم نے کہا’’جس طرح تو نے لکھا اسی طرح اسے معاف بھی کردے۔تب انہیں یہ دعا سکھلائی گئی۔جیسا کہ ارشاد ہے۔
Flag Counter