Maktaba Wahhabi

228 - 325
بَکُلِّ شیْیٔ عِلْمًا(الطلاق:۱۲) کئے ہوئے ہے۔‘‘ ان دونوں آیات سے معلوم ہوگیا کہ مخلوقات کی پیدائش کامقصد اﷲعزوجل کی عبادت ہے۔خلق اﷲمیں سے کسی خاص آدمی کی پیدائش کے سبب یہ کائنات نہیں پیدا کی گئی۔دوسرا مقصد یہ بھی ہے کہ بندے جان لیں کہ اﷲہر چیز پر قادر ہے ‘اور زمین وآسمان کی کوئی چیز اس کے علم سے چھپی نہیں ہے۔ تو پھر لوگوں کا یہ کہنا کہ ’’لو لا محمد ما خلقتک‘‘کیسے صحیح ہوسکتا ہے؟یہ جملہ ان آیات کے صریحا مخالف ہے اور جو کلام کتاب وسُنّت کے مخالف ہو وہ ساقط ہے۔لہٰذا جس نے یہ من گھڑت روایت نقل کی اس نے اﷲاوراس کے رسول اور حضرت آدم علیہ السلام پر جھوٹ کہا ‘اور کسی جھوٹ اور موضوع بات کو دلیل کیسے بنایا جاسکتا ہے۔ تعجب ہے کہ اسی قسم کی من گھڑت اورجھوٹی احادیث کولوگوں نے دین وعقیدہ کی بنیاد بناکرکھی ہے اور اصرار بھی ہے کہ لوگ اسے تسلیم کریں اور اسی کے مطابق عقیدہ رکھیں اور جو ان کے اس جھوٹ کاانکار کرے اس پر اﷲاور اس کے رسول سے محبت نہ کرنے کا الزام رکھتے ہیں ‘یہ کتنی عجیب بات ہے کہ جولوگ کتاب اﷲاور سُنّت رسول کو مضبوط پکڑیں اور مسلمانوں کو ان دونوں کی طرف رجوع ہونے کی دعوت دیں تو دشمن خدا اور رسول رہیں
Flag Counter