Maktaba Wahhabi

231 - 325
اپنے وقت کا عظیم ترین عالم تھا اہل علم کا اس پراتفاق ہے کہ ابوجعفر المنصور روایت اور درایت اور فہم اور ہر اعتبار سے علی خزانوں کا مالک تھا۔جس سال اس نے حج کیا اور حج میں امام مالک سے ملا تو اس نے امام مالک سے برملا کہا کہ ممکن ہے کہ ہم دونوں اس عصر کے سب سے بڑے عالم ہوں ‘لیکن مجھے عوام کی سیاست نے پھنسا رکھا ہے۔آپ لوگوں کے لئے نرم رویہ اختیار کریں۔عبداﷲبن عباس رضی اللہ عنہ کی رخصتوں اور عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہم کی شدتوں سے پرہیز کریں۔اسی لئے امام مالک کی کتاب کا نام ’’الموطا‘‘رکھا گیا۔ابوجعفرعلم کے بلند مقام پر فائز تھا۔اس کے بارے میں یہ سوچا بھی نہیں جاسکتا کہ وہ ایک معمولی سا سوال ایک ایسے آدمی سے کرے گا جو اس کے ہم پلہ ہو۔ ہم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ ابوجعفر امام مالک کا امتحان لے رہا تھا ‘کیوں کہ اسے امام مالک کے علم کا اچھی طرح اندازہ تھا۔خود اس نے امام مالک کو اپنا ہمسر قرار دیا تھا ‘اسے کیا ضرورت تھی کہ وہ امتحان لینے کے لئے ایسا معمولی سوال کرتا جسے ایک بچہ بھی جانتا ہے۔معلوم ہوا کہ ابوجعفر المنصور نہ تو جاہل تھا نہ ممتحن ‘بلکہ امام مالک رحمہ اللہ کے برابر کا عالم تھا ‘اسے اس سوال کی ضرورت ہی نہ تھی۔ (۲) امام مالک کا یہ مذہب ان کے ثقہ اصحاب سے ان کی کتابوں میں ثابت ہے کہ جو شخص مسجد نبوی میں دعا کرے اس کو قبلہ رخ ہوکر دعا کرنی چاہئے اور قبر نبوی کی طرف ہرگز رخ نہ کرے۔تو جب یہ واقعہ امام مالک رحمہ اللہ کے مذہب کے خلاف ہے تو
Flag Counter