Maktaba Wahhabi

232 - 325
وہ اپنے مذہب مشہور کے خلاف ابوجعفر المنصور کو کیسے جواب دیتے؟ (۳) رہا امام مالک کا یہ کہنا کہ ’’آپ اپنا رخ قبر کی طرف کیوں پھیریں گے جب کہ آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم قیامت کے دن آپ کے اور آپ کے باپ آدم کے وسیلہ ہیں۔آپ قبر ہی کی طرف رخ کیجئے اور آپ سے شفاعت طلب کیجئے۔‘‘ جہاں تک قیامت کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمارے لئے وسیلہ یعنی ’’شفیع‘‘ہونے کا مسئلہ ہے تو اس میں کسی کو اختلاف نہیں۔بلاشبہ قیامت کے دن آپ خلق اﷲکی شفاعت فرمائیں گے۔ بلکہ اختلاف تو اس بات پر ہے کہ دنیا میں مخلوقات کی ذات کو اﷲکی بارگاہ میں وسیلہ بناسکتے ہیں یا نہیں؟لہٰذا اس کا اصل موضوع سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ سے شفاعت طلب کرنا بھی صحیح نہیں ‘کیوں کہ شفاعت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے طلب نہیں کی جائے گی کیونکہ وفات کے بعد آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم یہ سن ہی نہیں پاتے کہ آپ سے کون شفاعت طلب کررہا ہے؟اور اگر سنتے بھی تو فی الفور شفاعت نہیں فرماسکتے ‘کیونکہ اﷲکا ارشاد ہے۔ مَنْ ذَا الّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗ اِلَّا بِاِذْنِہٖ ’’کون ہے جو اﷲکے پاس اس کی اجازت کے بغیر شفاعت کرے۔‘‘ اور اﷲکی اجازت قیامت ہی کے دن ملے گی۔اس دن اللّٰہ آپ کے لئے ایک حد مقرر کرے گا اور آپ کو حکم ہوگا کہ ان لوگوں کی شفاعت فرمائیے۔
Flag Counter