Maktaba Wahhabi

65 - 325
لوگوں کے ڈوب جانے کا خطرہ معلوم ہونے لگا۔‘‘ دیکھئے حضرت معاویہ رضی اﷲعنہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وسیلہ نہیں لیتے تھے‘بلکہ اس مرد صالح یزید بن الاسود کے وسیلہ سے دُعا مانگتے تھے اور ایسا ہی حضرت ضحاک بن قیس کے عہد ولایت میں بھی ہوا تو انہوں نے بھی ایسا ہی کہا اور اﷲنے دونوں کی دُعائیں قبول فرمائیں۔ خلاصہ کلام: وسیلہ کی ان تینوں مشروع قسموں کے علاوہ ہر قسم کا وسیلہ حرام وباطل ہے جس کی کتاب وسُنّت سے کوئی دلیل ثابت نہیں اور علماء محققین نے ہر دور میں ان مخالفت شرع وسیلوں کی سخت تردید کی ہے اورمخلوق کے وسیلہ سے سب نے ہی منع کیا ہے قرآن مجید کی تما م دعائیں پڑھ ڈالئے کسی میں بھی ’’کسی کے جاہ ‘حق ‘یا حرمت و مرتبہ کا وسیلہ کا ذکر نہیں۔انبیاء سابقین میں سے بھی کسی کی دُعا میں ایسا اشارہ تک موجود نہیں۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی جن دعاؤں کی تعلیم دی ہے وہ سب کی سب ان اختراعی اور من گھڑت وسیلوں سے یکسر پاک وصاف ہیں۔دعاء استخارہ ہو یا دعاء حاجت ‘کسی قسم کی دعامیں بھی اس غیر مشروع وسیلہ کا ذکر نہیں ہے۔اس کے باوجود لوگ مسنون ومشروع وسیلہ کو چھوڑ کر حرام وباطل وسیلہ کو استعمال کررہے ہیں ‘جس کا نتیجہ یہ ہے کہ اس قسم کے لوگ مشروع وسیلہ کی
Flag Counter