Maktaba Wahhabi

258 - 492
کرے؟ہمارے ملک میں گھریلو سامان عورت کے ذمہ ڈالا جاتاہے تو کیا بیوی پر واجب ہے کہ وہ اپنے مہر سے گھریلو سامان کی قیمت ادا کرے؟ جواب۔مہر خاص بیوی کا حق ہے وہ جہاں اور جس طرح چاہے اسے خرچ کرے۔اس پر گھر کی تیاری اور سامان خریدنا واجب نہیں۔کیونکہ شرعی مصادر میں اس کی کوئی دلیل نہیں ملتی کہ وہ شادی کے لیے گھر تیار کرے۔اسی طرح اس کا بھی کہیں ثبوت نہیں ملتا کہ لڑکی کے والد پر گھر کاسامان تیار کرنا واجب ہے۔ اس مسئلے میں کسی کو بھی حق نہیں کہ وہ لڑکی اور اس کے والد کو اس پر مجبور کرے۔ہاں جب وہ کوئی گھریلو سامان بنائے تو اس کی طرف سے صدقہ ہوگا۔گھر کا سامان اور اس کی تعمیر شوہر پر واجب ہے اسی پر بیوی کے لیے رہائش کا انتظام کرنا اور اس میں ہر قسم کی ضرورت مثلاً برتن،بستر،اور قالین وغیرہ جیسی اشیاء مہیا کرنا واجب ہے۔کیونکہ بیوی کے نان نفقہ اور رہائش کا ذمہ دار خاوند ہی ہے۔(شیخ محمد المنجد) شادی کے بعد بیوی نفسیاتی مریض نکلی،توکیا مہر واپس لیاجاسکتا ہے؟ سوال۔میں نے شادی کی اور کچھ مدت بعد یہ انکشاف ہوا کہ میری بیوی تو نفسیاتی مریضہ ہے جبکہ اس کی بہنیں ایسی نہیں ہیں۔اس کے گھر والوں نے شادی کے وقت مجھ س مہر طلب کیا تو میں نے ادا کردیا۔اب اس حالت میں مہر کے متعلق کیا حکم ہے مجھے افسوس ہوتا ہے کہ مجھ سے دھوکہ ہوا ہے؟تو کیامہر کے متعلق دوبارہ سوچا جاسکتاہے۔اس لیے کہ میری عائلی زندگی بہت ہی خراب ہے۔اگر طلاق ہوجائے تو ممکن ہے وہ اپنے مہر کو کسی اچھے سے وکیل کرنے میں استعمال کرلے جس کے ذریعے امریکی قانون کے مطابق مجھ سے بہت کچھ اور مال بھی حاصل کرلے گئی مجھے اس حالت میں کیا کرنا چاہیے؟ جواب۔اگر وہاں کوئی شرعی قاضی ہوتو اس سے رابطہ کریں اور اگر نہ ہوتو پھر معاملہ یہ ہے کہ اگر عورت سے ہم بستری کرلی گئی ہے تو اسے مہر دیناہوگا کیونکہ اب یہ اس کا حق ہے۔ یہ مرض اگرایساہے کہ جس کی وجہ سے عورت سے ہم بستری ممکن نہیں تو پھر اس حالت میں اسے جو مہردیا ہے وہ واپس لے لے کیونکہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے اور یاد رہے کہ اگر اس کے ساتھ دھوکہ نہیں ہوا تو پھر اسے کچھ بھی واپس لینے کا حق نہیں۔اس لیے کہ اس نے عورت کے بارے میں شادی سے پہلے تحقیق میں کوتاہی کا مظاہرہ کیاہے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)
Flag Counter