Maktaba Wahhabi

135 - 868
تو جو امت حلال و حرام کو نہ جانتی ہو،ہم ان سے اس کا طور طریقہ،چلن اور ثقافت کیونکر لے سکتے ہیں؟ یہ ذرائع ان ہی کے لائق ہیں،یہ ہمیں قطعا زیب نہیں دیتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ان سے بڑھ کر خیر موجود ہے۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ "نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بات عمر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں ایک صحیفہ دیکھا،اور پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ کہا کہ یہ توراۃ کا ایک حصہ ہے جو مجھے ایک یہودی نے لکھ کر دیا ہے۔تو آپ علیہ السلام نے فرمایا:"کیا تم (ابھی سے) مضطرب اور ادھر اُدھر متوجہ ہونے لگے ہو جیسے کہ یہودونصاریٰ مضطرب ہو گئے ہیں؟ اگر موسیٰ علیہ السلام زندہ ہوتے تو انہیں بھی میری اتباع کے بغیر چارہ نہ ہوتا۔" [1] 2۔ ان فلموں اور ڈراموں میں جھوٹ کا عنصر ضرور شامل ہوتا ہے جس کا تاریخ اسلامی یا سیرت میں کوئی اصل نہیں ہوتا۔ 3۔ ان چیزوں میں مرد،عورتوں کا اور عورتیں مردوں کا روپ بھی دھار لیتی ہیں۔اس تشبہ کے ساتھ ان کا آپس میں غیر شرعی اختلاف بھی ہوتا ہے۔ اور سیرت میں یہ صحیح واقعہ موجود ہے کہ ایک بار نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے ساتھ سفر میں جا رہے تھے کہ انہوں نے ایک درخت دیکھا،جس کے ساتھ مشرک لوگ (تبرک کے طور) اپنا اسلحہ لٹکایا کرتے تھے۔تو کچھ لوگوں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول!ہمارے لیے بھی کوئی ذاتِ انواط مقرر کر دیجیے جیسے کہ ان کا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ اکبر!یہی ان کی پیروی ہے!تم نے تو وہی بات کہہ دی ہے جو قوم موسیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے کہی تھی کہ:"ہمیں بھی ایک الٰہ بنا دیجیے جیسے کہ ان کاالٰہ ہے۔" [2] (الاعراف:138) خیال رہے کہ قوم موسیٰ علیہ السلام کے مذکورہ بالا مطالبہ الٰہ اور صحابہ رسول کے مطالبہ ذات انواط میں بڑا فرق ہے۔یہودیوں نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ہمیں کوئی بت بنا دیں جس کی ہم عبادت کیا کریں۔جبکہ صحابہ رسول نے صرف اس قدر کہا تھا کہ ہمارے لیے کوئی درخت مقرر کر دیں (ذات انواط کی طرح کا) جس پر ہم اپنا اسلحہ لٹکا کر برکت حاصل کر لیا کریں جیسے کہ ان مشرکین کا ہے۔تو اتنی بات کو جس میں کہ صرف لفظی مشابہت پائی گئی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت برا جانا اور اس کا انکار کر دیا،اور مسلمانوں کے لیے کفار کی مشابہت کی جڑ کاٹ کر رکھ دی۔ کفار ان ڈراموں وغیرہ کے درپے کیوں ہوتے ہیں ۔۔؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے پاس روحانی تسکین اور روح کی غذا کے لیے کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو ہم مسلمانوں کے پاس ہے۔سو ہمارا ان سے اس قسم کی چیزیں لینا بہت خطرناک ہے۔تاہم دیگر آلات اور وسائل سفر وغیرہ لینا جیسے کہ گاڑیاں ہیں یا جہاز وغیرہ تو یہ
Flag Counter