Maktaba Wahhabi

136 - 868
دوسری چیزیں ہیں جو (مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ) [1] (جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے گا وہ ان ہی میں سے ہو گا) کی وعید میں نہیں آتیں۔ اور اگر ٹیلی ویژن میں کوئی ضروری چیزیں دکھلائی جائیں،تویہ ایک آلہ ہے اور جائز وسیلہ اور ذریعہ ہے۔مگر جب اس میں ہر قسم کی بھلی بری چیزیں پیش کی جانے لگی ہیں،تو مسئلہ مختلف ہے۔اور ہمیں مفروضوں پر نہیں رہنا چاہیے جبکہ صورت حال واقعی بڑی گھمبیر ہے۔اور کیا وجہ ہے کہ سوال اس طرح کیوں نہیں کیا جاتا کہ اس ٹیلی ویژن کا کیا حکم ہے جو اب ہم دنیائے عرب میں دیکھتے ہیں؟ یہ تو کبھی نہیں پوچھا جاتا کہ علمی اجتماعات کا کیا حکم ہے؟ ہمارے لوگ اس چیز کا سوال تو کرتے ہیں جو جائز ہوتی ہے،اور اس سے چشم پوشی کر لیتے ہیں جو یقینی طور پر ناجائز ہوتی ہے۔کیا بھلا کسی ادارے نے ٹیلی ویژن پر کسی عالم کو صرف اس غرض سے پیش کیا ہے جو مسلمانوں کو صرف مسنون مناسک حج کی تعلیم دے،یا اس سے کم تر ۔۔کسی عالم کو پیش کیا گیا ہے کہ لوگوں کو مسنون طریقہ نماز دکھلائے تاکہ لوگ اس سے علمی فائدہ حاصل کریں؟ کیا وجہ ہے کہ ہم ایسی چیزوں کا اہتمام نہیں کرتے جو مسلمانوں کے لیے یقینی طور پر مفید ہیں بلکہ اس کے برعکس ایسی ویسی باتیں پوچھتے ہیں۔(محمد ناصر الدین الالبانی ) ٭٭٭
Flag Counter