Maktaba Wahhabi

148 - 868
طہارت کرنا منع ہوتا،جبکہ یہ صورتیں گھروں میں بہت زیادہ پیش آتی ہیں،اور اس میں مشقت بھی ہے اور عموم بلویٰ بھی،تو بالضرور صحیح نصوص نقل ہوتیں،جن سے یہ مسئلہ واضح ہو جاتا۔تو یہی بات زیادہ صحیح ہے کہ مرد کے لیے عورت کے بقیہ پانی سے طہارت کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ سے دوسری روایت جو منقول ہوئی ہے اور متاخرین میں مشہور بھی ہے کہ جس پانی سے عورت نے طہارت کی ہو،اس بقیہ پانی سے مرد کو طہارت کرنا جائز نہیں ہے،اس بارے میں جس حدیث سے استدلال کیا جاتا ہے وہ صحیح نہیں ہے،اور وہ دیگر دلائل کے بھی خلاف ہے،بالخصوص یہ کہنا اور مقید کرنا کہ وہ پانی جو عورت نے حدث سے طہارت کے لیے استعمال کیا ہو،اس کی کوئی دلیل نہیں ہے۔(عبدالرحمٰن السعدی) سوال: کیا ریح نکلنے کی صورت میں استنجا کرنا بھی ضروری ہوتا ہے؟ جواب: انسان کی دُبر سے جب ہوا نکلتی ہے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:"آدمی اس وقت تک نہ پھرے حتیٰ کہ آواز سنے یا بو محسوس کرے۔"[1] مگر اس سے استنجا کرنا یعنی شرمگاہ کا دھونا لازم نہیں آتا ہے۔کیونکہ اس سے کوئی ایسی چیز خارج نہیں ہوئی ہوتی جس سے جسم کا دھونا لازم آئے۔مگر وضو بہرحال ٹوٹ جاتا ہے،اور پھر صرف مسنون وضو کر لینا کافی ہوتا ہے۔ یہاں میں ایک اہم مسئلے کی نشاندہی کرنا ضروری سمجھتا ہوں،جس سے بہت سے لوگ آگاہ نہیں ہیں۔وہ یہ کہ بعض اوقات انسان نماز کے وقت سے پہلے پیشاب پاخانے کے لیے جاتا ہے اور استنجا بھی کر لیتا ہے،تو پھر جب نماز کا وقت آتا ہے تو کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ اب دوبارہ استنجا کرنا اور شرمگاہ کا دھونا ضروری ہے۔تو یہ بات صحیح نہیں ہے۔جب شرمگاہ سے کچھ نکلا اور ایک بات انسان نے استنجا بھی کر لیا،اور جسم پاک صاف ہو گیا تو اب نماز کے وقت دوبارہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے جبکہ اس نے شرعی آداب و شروط کے ساتھ استنجا کر لیا ہوا ہے۔دوبارہ استنجا تبھی لازم ہو گا جب کوئی نجاست خارج ہو گی۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال: کیا استنجاء میں ٹشو پیپر استعمال کر لینا کافی ہے؟ جواب: ہاں استنجا کے لیے ٹشو پیپر استعمال کر لینا کافی ہے،اور اس میں کوئی حرج نہیں،کیونکہ اس سے مقصد نجاست کے نقصان کا ازالہ کرنا ہوتا ہے خواہ ٹشو پیپر سے ہو،یا کسی چیتھڑے سے یا مٹی سے یا ڈھیلوں سے۔ہاں شریعت کی منع کردہ چیزوں سے استنجا کرنا جائز نہیں ہے۔مثلا ہڈیاں یا لید اور گوبر۔کیونکہ ہڈیاں اگر ذبح کیے گئے جانور کی ہوں تو یہ جنوں کی خوراک ہوتی ہیں،اور اگر غیر ذبح شدہ جانور کی ہوں تو وہ نجس ہوتی ہیں،اور نجس چیز
Flag Counter