Maktaba Wahhabi

183 - 868
کے جو قطرے رہ جاتے ہیں ان سے تحفظ ہو۔اور عورت کے لیے یہ ہے کہ اس کے شہوانی جذبات اعتدال میں آ جائیں۔اگر اس کی شرمگاہ سے یہ حصہ نہ کاٹا جائے تو اس میں شہوانی جذبات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ عرب لوگ ایک دوسرے کو گالی گلوچ میں "ابن القلفاء" کے لفظ سے گالی دیتے ہیں (یعنی بے ختنہ عورت جو مردوں کی طرف بہت زیادہ تاک جھانک کرنے والی ہوتی ہے) اور یہی وجہ ہے کہ تاتاری اور فرنگی عورتوں میں جو بدکاری پائی جاتی ہے وہ مسلمان عورتوں میں نہیں ہے اور اگر کسی لڑکی کا ختنہ بہت گہرا کر دیا جائے تو اس کے شہوانی جذبات انتہائی کمزور ہو جاتے ہیں اور مرد کا مقصد حاصل نہیں ہو پاتا ہے۔اور اگر معمولی کاٹا جائے تو اعتدال کا مقصد حاصل ہو جاتا ہے۔(شیخ الاسلام ابن تیمیہ) سوال:مردوں اور عورتوں کے لیے ختنے کا کیا حکم ہے؟ جواب:اس مسئلے میں کچھ اختلاف ہے،اور راجح قول یہی ہے کہ ختنہ مردوں کے لیے واجب اور عورتوں کے حق میں سنت ہے۔اور اس حکم میں فرق کی وجہ یہ ہے کہ مردوں کے لیے اس میں ایک ایسی مصلحت ہے جس کا تعلق طہارت اور شرائط نماز میں سے ایک شرط کی تکمیل سے ہے۔کیونکہ اگر مرد کا قلفہ (شرمگاہ کے اردگرد کا غلاف) باقی ہو تو جب سوراخ سے پیشاب نکلے گا تو قلفہ میں اس کے قطرے باقی رہ جائیں گے،اور اس سے یا تو جلن اور خارش وغیرہ ہو جائے گی،یا جب بھی وہ حرکت کرے گا اس سے کچھ نہ کچھ قطرات پیشاب کے خارج ہوتے رہیں گے اور اس طرح وہ نجس اور ناپاک ہو جائے گا اور عورت کے لیے ختنے کا زیادہ سے زیادہ فائدہ یہ ہے کہ اس کے شہوانی جذبات کم ہو جائیں (اور اعتدال پر آ جائیں)،اور یہ ایک صفت کمال ہے اس میں کسی نجاست کے ازالے کی کوئی بات نہیں ہے۔اور علماء نے ختنہ واجب ہونے کے لیے یہ شرط رکھی ہے کہ اس سے اس کی جان کو کوئی خطرہ نہ ہو۔اگر اسے ہلاکت یا بیماری کا خطرہ ہو تو یہ واجب نہ ہو گا۔کیونکہ کوئی بھی واجب عاجز ہونے یا کسی تلف یا ضرر کے اندیشے کے تحت واجب نہیں رہتا۔ مردوں کے حق میں ختنہ واجب ہونے کی دلیل: 1: کئی احادیث میں آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نئے مسلمان ہونے والوں کو یہ حکم دیا کرتے تھے کہ وہ ختنہ کر لے (یا کرا لے) [1] اور "امر" بنیادی طور پر وجوب ہی کے لیے ہوتا ہے۔ 2: ختنہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان امتیاز کی ایک بڑی علامت ہے،حتیٰ کہ جنگوں میں مسلمان اپنے مقتولین کو ختنے کی علامت ہی سے پہچانتے تھے۔لہذا یہ مسلمان ہونے کی ایک علامت ہے۔تو جب علامت امتیاز ہے تو واجب ہوئی۔کیونکہ مسلمان اور کافر میں امتیاز اور فرق ہونا واجب ہے۔اور یہی وجہ
Flag Counter