Maktaba Wahhabi

196 - 868
گیا ہے کہ عورت اپنی نئی عادت پر تبھی عمل کرے جب اسے یہ صورت تین بار درپیش ہو،یہ قول بلا دلیل ہے۔علاوہ ازیں حیض شروع ہونے کی عمر کی بھی کوئی تعیین نہیں کی جا سکتی۔کبھی نو سال سے کم میں بھی یہ شروع ہو سکتا ہے۔اور زیادہ سے زیادہ عمر کی بھی حد نہیں کہی جا سکتی خواہ پچاس سال سے بھی بڑھ جائے۔الغرض جب خون ہے تو یہ خون ہے،یہ اسے عبادات سے روک دیتا ہے کیونکہ یہ فطری قاعدہ ہے،جبکہ استحاضہ ایک عارضہ ہوتا ہے۔(عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی) سوال:مجھے اپنے ماہانہ ایام میں یہ صورت پیش آتی ہے کہ پہلے چار دن خون آتا ہے،پھر تین دن کے لیے رک جاتے ہیں،اور ساتویں دن پھر شروع ہو جاتا ہے مگر پہلے سے کم،اور پھر اس کا رنگ نسواری سا ہو جاتا ہے اور بارھویں دن تک ایسے ہی رہتا ہے۔براہ مہربانی مجھے اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں؟ جواب:آپ کے یہ سب ایام چار اور پھر چھ،یہ سب حیض کے ایام ہیں۔آپ کو ان میں نماز روزہ موقوف کر دینا چاہیے ۔اور آپ کے شوہر کے لیے ان دنوں میں آپ کی قربت جائز نہیں ہے۔چار دنوں کے بعد آپ کو لازم ہے کہ غسل کریں اور نماز ادا کریں۔اور آپ ان طہر کے دنوں میں اپنے شوہر کے لیے بھی حلال ہوں گی اور روزہ بھی رکھ سکتی ہیں،بلکہ رمضان میں تو روہ واجب ہوتا ہے،اور اسی طرح بعد کے چھ دنوں میں۔اور پھر ان کے بعد آپ پر پاکیزہ عورتوں کی طرح غسل کر کے نماز اور روزہ واجب ہے۔بات یہ ہے کہ ماہانہ عادت میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے اور کبھی یہ دن اکٹھے ہوتے ہیں تو کبھی فرق سے بھی ہوتے ہیں۔ اللہ عزوجل سب کو اپنے پسندیدہ اعمال کی توفیق عنایت فرمائے اور ہمیں اور آپ اور سب مسلمانوں کو دین کی سمجھ اور اس پر ثابت قدمی سے سرفراز کرے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:سن یاس سے کیا مراد ہے،کیا اس کا تعلق عمر کے خاص حصے سے ہے یا حیض ختم ہونے اور رک جانے کو کہتے ہیں؟ جواب:جب کسی عورت کو حیض آنا بالکل ختم ہو جائیں،اس طرح کہ ان کے دوبارہ آنے کی امید نہ رہے،تو اسے سن یاس (مایوسی کی عمر) سے تعبیر کرتے ہیں اور اس کا تعلق کسی متعین عمر کے ساتھ نہیں ہے۔بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ عورت کی عمر پچاس سال سے زیادہ ہو جاتی ہے مگر اسے حیض آتے رہتے ہیں۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک عورت جس کی عمر پچاس سال سے زیادہ ہو چکی ہے،مگر معروف عادت کے مطابق اسے خون آتا ہے،اور ایک دوسری ہے،اس کی عمر بھی پچاس سال سے زیادہ ہے مگر غیر معروف انداز میں خون آتا ہے یعنی پیلا سا یا میلا سا ہوتا ہے ۔۔ان عورتوں کا کیا حکم ہے؟ جواب:جس عورت کو معروف عادت کے مطابق خون آتا ہے تو وہ حیض ہی ہے،اس سلسلے میں یہی قول راجح ہے
Flag Counter