Maktaba Wahhabi

237 - 868
میں جب کوئی حکم یا نص خلافِ قصد (اصل) آ جائے تو اس پر کسی اور چیز کو قیاس نہیں کیا جا سکتا۔کیونکہ اس طرح کے قیاسات سے اصل مقصد ضائع اور فوت ہو سکتا ہے۔لہذا عورت کے لیے جائز نہیں کہ اپنے چہرے یا ہاتھوں سے زائد اپنے جسم کا کوئی حصہ نمایاں کرے،جیسے کہ جمہور کا مذہب ہے۔ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے مذہب میں ایک روایت یہ بھی ہے جسے امام خرقی رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے کہ عورت کو ہاتھ ننگے کرنے جائز نہیں ہیں،اسے صرف چہرے کی اجازت ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وہ دلائل جن کی رو سے بصراحت ہاتھوں کو نمایاں کرنا ثابت ہوتا ہے وہ ضعیف ہیں" اور جو دلائل صحیح ہیں وہ صریح نہیں۔لہذا ان کی طرف توجہ نہیں کی جا سکتی۔ اور شخصی طور پر میں اسی قول کا قائل ہوں اور میرے گھر میں بھی اس پر عمل ہوتا ہے۔ہمارے گھر کی عورتیں اپنی نمازوں میں اپنے ہاتھ ظاہر نہیں کرتی ہیں۔اگرچہ جمہور کے نزدیک یہ ہے کہ وہ اپنی نماز میں چہرہ اور دونوں ہاتھ نمایاں کر سکتی ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:کیا کسی عورت کے لیے جائز ہے کہ نقاب اور دستانے پہن کر نماز پڑھے؟ جواب:کوئی عورت جب اپنے گھر میں نماز پڑھ رہی ہو،یا جگہ ایسی ہو جہاں اس کے صرف محرم مرد ہی ہوں،تو سنت یہ ہے کہ وہ اپنا چہرہ اور ہاتھ کھول کر نماز پڑھے،تاکہ سجدے میں اس کی پیشانی اور ناک اور اسی طرح دونوں ہاتھ براہ راست زمین کو چھو سکیں۔لیکن اگر جگہ ایسی ہو کہ اس کے اردگرد غیر محرم لوگ بھی موجود ہوں تو چہرہ چھپانا اس کے لیے ضروری ہے۔کیونکہ غیر محرم سے چہرہ چھپانا واجب ہے،ان کے سامنے چہرہ کھلا رکھنا حلال نہیں ہے،جیسے کہ اللہ کی کتاب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ثابت ہے اور ایک صاحب عقل کی دانائی کا تقاضا بھی یہی ہے کجا کہ وہ مومن بھی ہو۔ اور ہاتھوں پر دستانے پہننا ایک شرعی عمل ہے اور صحابہ کی خواتین کے عمل سے واضح ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھنے والی عورتوں سے فرمایا تھا کہ "احرام والی عورت نقاب نہ لے اور نہ دستانے پہنے۔"[1] اس فرمان سے ان عورتوں کی عادت کا پتا چلتا ہے کہ وہ دستانے پہنا کرتی تھیں (تبھی آپ نے ان سے منع فرمایا ہے)۔لہذا اگر نماز کے لیے وہ دستانے پہن لے تو جائز ہے،بالخصوص جب وہاں غیر محرم بھی موجود ہوں۔چہرے کے متعلق مزید یہ ہے کہ قیام اور قعدہ کی حالت میں تو وہ چہرہ چھپائے مگر سجدہ کرتے ہوئے اسے اپنا چہرہ ننگا کر لینا چاہیے تاکہ اس کی پیشانی براہ راست زمین پر لگ سکے۔(محمد بن صالح عثیمین)
Flag Counter