Maktaba Wahhabi

409 - 868
حالت احرام ہی میں رہے،پھر پاک ہونے کے بعد دوبارہ آئے اور عمرہ مکمل کرے۔کیونکہ اسے دوبارہ آنے میں کوئی دشواری نہیں ہے کہ اسے کسی قسم کے پاسپورٹ ویزہ وغیرہ لینے کی ضرورت ہو۔ لیکن اگر یہ غیر ملک سے آئی ہو اور واپس آنا مشکل ہو تو اس کے لیے یہ ہے کہ خوب حفاظت سے لنگوٹ باندھے،بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی کر لے اور بعد میں اپنے بال کاٹ کر اپنا عمرہ مکمل کر لے۔یہ صرف اس لیے ہے کہ یہ طواف اس حالت میں اس کی ایک اشد ضرورت ہے اور ا ہم ضرورت کے تحت بعض ممنوعات حلال ہو جایا کرتے ہیں۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:اس عورت کا کیا حکم ہے کہ مکہ پہنچنے کے بعد اسے ماہواری شروع ہو جائے اور اس کے گھر والے واپسی کے لیے تیار ہوں،تو کیا وہ لوگ انتظار کریں یا سفر کریں؟ سفر خواہ تھوڑا ہو یا زیادہ،کیا حکم ہے؟ جواب:اگر اسے ماہواری طواف شروع کرنے سے پہلے آ جائے تو اسے انتظار کرنا چاہیے حتیٰ کہ پاک ہو،اس کے بعد ہی یہ طواف کرے اور اپنا عمرہ مکمل کرے۔ہاں اگر اس نے احرام کے وقت عذر کی شرط کر لی ہو اور یوں کہا ہو:"اگر مجھے کسی عذر نے روک لیا ہو تو میں وہیں حلال ہو جاؤں گی جہاں یہ مجھے روکے گا" تو اس صورت میں یہ حلال ہو جائے،اور اپنے گھر والوں کے ساتھ روانہ ہو جائے،اس پر کوئی حرج نہیں ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:حائضہ عورت احرام کی رکعتیں کیسے پڑھے؟ اور کیا اس کے لیے جائز ہے کہ قرآن حکیم کی آیات اپنے دل میں پڑھتی اور دہراتی رہے؟ جواب؛ پہلے تو ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ احرام کے لیے کوئی نماز نہیں ہے۔آپ علیہ السلام نے اپنے قول،فعل یا توثیق سے کسی طرح بھی یہ مشروع نہیں فرمایا کہ احرام کے لیے نماز ہوتی ہے۔ دوسرے،یہ عورت اگر اسے احرام سے پہلے ایام شروع ہوئے ہیں،تو اس کے لیے یہی ہے کہ وہ اسی حالت میں احرام کی نیت کر لے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا زوجہ ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا جبکہ انہیں ذی الحلیفہ مقام پر نفاس کا عارضہ پیش آ گیا تھا،کہ وہ غسل کرے،کپڑے سے لنگوٹ باندھ لے اور احرام کی نیت کرے۔[1] یہی حکم حائضہ کا ہے،اور یہ جب تک پاک نہ ہو احرام کی حالت میں رہے گی،پاک ہونے کے بعد ہی بیت اللہ کا طواف اور سعی کر سکے گی۔ اور رہا قرآن کریم کا پڑھنا تو جائز ہے کہ حائضہ عورت کسی ضرورت اور مصلحت کے تحت قرآن کریم پڑھ سکتی ہے،لیکن صرف عبادت اور تقرب الی اللہ کے لیے،بغیر کسی مصلحت اور ضرورت کے،تو بہتر یہ
Flag Counter